مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران اور یوریشین اکنامک یونین نے ایک تین سالہ روڈ میپ پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت مئی 2025 میں نافذ ہونے والے آزاد تجارتی معاہدے پر عملدرآمد کی تفصیلات طے کی گئی ہیں۔
ماسکو میں ایران کے وزیر صنعت، معدن و تجارت محمد آتابک اور یوریشین اکنامک یونین کے وزیر برائے تجارت آندرے سلیپنیف نے معاہدے پر دستخط کیا۔ دستخط سے قبل دونوں فریقین کے درمیان اس معاہدے کے نفاذ کے لیے پہلی کمیٹی میٹنگ بھی منعقد ہوئی۔
محمد آتابک نے اس موقع پر کہا کہ یہ دستاویز 2028 تک ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان تجارتی و اقتصادی تعاون کے لیے ایک فریم ورک فراہم کرے گی۔ اس روڈ میپ اور دیگر مجوزہ معاہدوں کے ذریعے فریقین کے درمیان حلال تجارت، لاجسٹکس، ٹرانسپورٹ اور کسٹمز کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔
روسی خبر رساں ادارے کے مطابق آندرے سلیپنیف نے اس روڈ میپ کو ایک جامع دستاویز قرار دیا جو ایران اور روس کے درمیان شمال-جنوب کوریڈور سمیت مختلف شعبوں کا احاطہ کرتی ہے۔ ہم نے گرین کسٹمز کوریڈور، ڈیجیٹلائزیشن اور الیکٹرانک ٹرانزٹ پر اتفاق کیا ہے، جو ہماری کمپنیوں کو ترسیل کے عمل کو تیز کرنے کے مواقع فراہم کرے گا۔
واضح رہے کہ ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان آزاد تجارتی معاہدہ دسمبر 2023 میں طے پایا تھا، جس کے تحت ایران کو یونین کے رکن ممالک روس، بیلاروس، قازقستان، کرغزستان اور آرمینیا کے ساتھ 87 فیصد تجارت پر ٹیرف سے استثنا حاصل ہے۔
اس سے قبل، ایران اور یوریشین اکنامک یونین کے درمیان جون 2017 میں آرمینیا میں ترجیحی تجارتی معاہدہ طے پایا تھا۔ ایران نے دسمبر 2023 میں سینٹ پیٹرزبرگ میں منعقدہ یوریشین اکنامک یونین سپریم کونسل اجلاس کے دوران یونین کا مبصر رکن بننے کا معاہدہ بھی کیا تھا۔
آپ کا تبصرہ