مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ملاقات کے دوران پزشکیان نے دونوں ممالک کے تعلقات کو بھائی چارے اور گہرے ثقافتی و مذہبی اشتراکات پر مبنی قرار دیا اور کہا کہ وہ چاہتے ہیں یہ تعلقات تمام سیاسی، اقتصادی اور ثقافتی شعبوں میں بڑھیں؛ دونوں ممالک کے درمیان تعاون اور تعلقات کے فروغ کے راستے میں کوئی رکاوٹ نہیں ہے۔
صدر پزشکیان نے حالیہ دورہ آذربائیجان اور اعلیٰ حکام کے ساتھ مثبت ملاقاتوں اور معاہدات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر ایران اور آذربائیجان کی موجودہ متنوع صلاحیتوں کو تعاون کے فروغ کے لیے استعمال کیا جائے تو دونوں ممالک اور عوام کے مفادات کی زیادہ سے زیادہ تکمیل ممکن ہوگی۔
پزشکیان نے بدخواہوں کی کوششوں کی طرف بھی اشارہ کیا جو اسلامی ممالک کے درمیان اختلافات پیدا کرنے اور علاقائی تعلقات خصوصاً ایران اور آذربائیجان کے درمیان پھلدار تعلقات قائم ہونے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسلامی ممالک خصوصاً آذربائیجان کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینا اور بھائی چارے کو مضبوط کرنا ہماری خارجہ پالیسی کی ترجیحات میں شامل ہے، اور اس سلسلے میں اسلامی دنیا کے سربراہان اور ایران و آذربائیجان کے اعلیٰ حکام کی مشترکہ عزم و ارادے کی بدولت یہ کوششیں ناکام رہیں گی۔
آذربائیجان کے نائب وزیر اعظم شاہین مصطفیاف نے اپنے صدر کے گرم سلام مسعود پزشکیان تک پہنچائے اور کہا کہ صدر الہام علیف ایران کے ساتھ تعلقات اور مسعود پزشکیان کے ساتھ بھائی چارے کے رشتوں کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس قیمتی موقع اور دونوں ممالک کے مضبوط ثقافتی و مذہبی بنیادوں سے فائدہ اٹھا کر تعاون کو مزید بڑھائیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ پزشکیان کے حالیہ دورے نے دونوں ممالک کے تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کیا اور اس دوران ہونے والے تعاون اور معاہدات کی تفصیلی رپورٹ پیش کی۔ انہوں نے کہا کہ آپ کے دورے کے فوراً بعد صدر کے حکم سے معاہدات پر عمل درآمد شروع ہو گیا اور یہ سنجیدگی اور مکمل دلچسپی کے ساتھ جاری ہے۔
شاہین مصطفیاف نے کہا کہ دونوں ممالک کا تعاون زرعی، صنعتی، توانائی اور دیگر شعبوں میں مشترکہ منصوبوں پر جاری ہے، اور آذربائیجان اس تعاون کو مضبوط کرنے اور بڑھانے کے لیے پرعزم ہے۔ اس سلسلے میں دونوں ممالک کی سفارتی ٹیمیں مسلسل رابطے میں ہیں۔
نائب وزیر اعظم نے 12 روزہ اسرائیلی جارحیت کے بعد بعض سیاسی اور میڈیا حلقوں میں اٹھائے گئے شکوک و شبہات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ آذربائیجان ہمیشہ ہمسایہ ممالک کی سرحدوں اور زمینوں کے تحفظ کا احترام کرتا ہے اور ایران پر کسی بھی حملے کے لیے اپنی زمین یا حدود استعمال کرنے کی اجازت کبھی نہیں دے گا۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں اٹھائے گئے تمام دعوے اور افواہیں بالکل جھوٹ اور ناقابل قبول ہیں۔
آپ کا تبصرہ