31 اگست، 2025، 9:34 PM

شنگھائی یونیورسٹی کے استاد کی مہر نیوز سے گفتگو:

این پی ٹی سے نکلنا ایران کا حق لیکن ایک مہنگا آپشن ہے

این پی ٹی سے نکلنا ایران کا حق لیکن ایک مہنگا آپشن ہے

شنگھائی یونیورسٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے استاد نے کہا کہ ایران کو جوہری پروگرام پر مذاکرات کے ساتھ مشرق اور جنوب کے ممالک سے تعلقات وسیع کرنے چاہئیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 28 اگست کو برطانیہ، فرانس اور جرمنی نے اسنیپ بیک میکانزم کو فعال کیا۔ اس اقدام کے تحت اقوام متحدہ کی وہ پابندیاں خودکار طور پر بحال ہوسکتی ہیں جو ایران پر ایٹمی معاہدے کے نتیجے میں اٹھا لی گئی تھیں۔ ایران نے یورپی ممالک کے اس فیصلے کو غیرقانونی اور بلاجواز قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے حقوق کے دفاع کے لیے مناسب ردعمل دے گا۔

یہ معاملہ بین الاقوامی سیاسی اور اقتصادی ماہرین کے درمیان موضوع بحث بنا ہوا ہے۔ اس سلسلے میں چین کی شنگھائی یونیورسٹی آف انٹرنیشنل اسٹڈیز کے مشرق وسطی اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ کے پروفیسر هونگدا فن نے کہا ہے کہ ایران کو بطور ایک آزاد اور خودمختار ملک این پی ٹی سے نکلنے کا قانونی حق حاصل ہے، لیکن یہ اقدام ایران کے لیے پرخطر اور مہنگا ثابت ہوسکتا ہے۔

پروفیسر هونگدا فن نے اس بارے میں مزید کہا کہ یقینا ایران کو مغرب کے سخت گیر رویے کا جواب دینا ہوگا۔ ان پی ٹی سے نکلنا ایک قانونی حق ہے لیکن یہ لازمی نہیں کہ ایران کے لیے فوری یا واضح فوائد بھی لے کر آئے۔ اس کے برعکس، ایران کو مزید سخت بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے اور اقوام متحدہ کی سطح پر استثنی یا رعایت حاصل کرنا مزید مشکل ہوجائے گا۔

انہوں نے اس 30 روزہ مہلت کے دوران ایران کی ممکنہ حکمت عملی پر بات کرتے ہوئے کہا کہ تہران کو یورپی ممالک اور امریکہ کے ساتھ مذاکرات کا راستہ اختیار کرنا چاہیے۔ ایسے ممالک کے ساتھ مذاکرات کرنا جو دوستانہ رویہ نہیں رکھتے، کمزوری کی علامت نہیں بلکہ قومی مفادات کے بہتر تحفظ کا ایک ذریعہ ہے۔

پروفیسر فن کے مطابق ایران کو اپنے جواب کو عوامی مطالبات اور داخلی اتفاق رائے کے ساتھ ہم آہنگ رکھنا چاہیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اگر مذاکرات ناکام ہوجاتے ہیں تو ایران کو مشرقی ممالک اور جنوبی دنیا کے ساتھ تعلقات کو وسعت دینا ہوگی تاکہ یہ ظاہر ہو کہ یہ محض ایک عارضی قدم نہیں بلکہ ایران کی طویل المدت سفارتی تنوع کی حکمت عملی ہے۔

پروفیسر هونگدا فن نے آخر میں زور دیا کہ موجودہ غیر یقینی حالات میں ایران کی سب سے اہم ذمہ داری داخلی اتحاد پیدا کرنا اور عوامی صلاحیتوں کو عملی طاقت میں بدلنا ہے۔ یہی طریقہ ایران کو بین الاقوامی دباؤ کا مقابلہ کرنے اور اپنے حقوق کے تحفظ میں کامیاب بناسکتا ہے۔

News ID 1935126

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha