مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ غزہ پر جاری جنگ کے نتیجے میں صہیونی فوج کے اہلکار بڑی تعداد میں ذہنی دباؤ، بے چینی اور صدمے کی کیفیت میں مبتلا ہوگئے ہیں، جس کے باعث فوجی نفسیاتی کلینکس میں مریضوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔
اسرائیلی اخبار یروشلم پوسٹ کے مطابق، فوج کے یونٹ برائے نفسیاتی صحت کے سربراہ نے اعتراف کیا ہے کہ صرف ریزرو فورسز کے اہلکاروں کی جانب سے علاج کے لیے رجوع کرنے کی شرح میں 1000 فیصد کا ہوشربا اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلسل جنگی دباؤ، مایوس کن میدان جنگ کی صورت حال اور روز افزوں جانی نقصان نے فوجیوں کو شدید ذہنی دباؤ میں مبتلا کردیا ہے۔ اس سے قبل بھی اسرائیلی اخبار یدیعوت آحرونوت اور چینل چینل 13 نے خبردار کیا تھا کہ فوج کے کئی اہلکار جنگی صدمے کے بعد ذہنی بیماری جیسی علامات کا شکار ہورہے ہیں اور کلینکس میں اتنا رش ہے کہ طبی عملہ ضرورت پوری کرنے سے قاصر ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ صورت حال اسرائیلی فوج کے اندر گہرے نفسیاتی بحران کی علامت ہے، جو اس کی مجموعی دفاعی صلاحیت کو کمزور کرسکتی ہے۔
آپ کا تبصرہ