مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قابض اسرائیلی فوج کی غزہ پر جاری بمباری کے نتیجے میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 104 فلسطینی شہید ہو گئے، جس کے بعد 7 اکتوبر 2023 سے اب تک شہادتوں کی مجموعی تعداد 60,138 ہو گئی ہے۔
فلسطینی وزارت صحت کے مطابق، تازہ فضائی حملوں میں 399 افراد زخمی بھی ہوئے، جس سے مجموعی زخمیوں کی تعداد 1,46,269 تک پہنچ گئی ہے۔ حکام نے بتایا ہے کہ سینکڑوں افراد تاحال ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جن تک ریسکیو ٹیموں کی رسائی ممکن نہیں ہو سکی۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امدادی سامان کے حصول کی کوشش میں بھی فلسطینی جانوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں۔ پچھلے 24 گھنٹوں میں انسانی امداد لینے کی کوشش کے دوران 60 فلسطینی شہید اور 195 زخمی ہوئے، جس کے بعد صرف امداد کی تلاش میں شہید ہونے والوں کی تعداد 1,239 ہو چکی ہے، جب کہ 8,152 افراد زخمی ہوئے ہیں۔
قابل ذکر بات یہ ہے کہ 18 مارچ کو اسرائیل نے جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے دوبارہ حملے شروع کیے تھے۔ اس کے بعد سے اب تک 8,970 فلسطینی شہید اور 34,228 زخمی ہو چکے ہیں۔
دوسری جانب اسرائیلی انسانی حقوق کی تنظیموں بی’تسیلم (B’Tselem) اور فزیشنز فار ہیومن رائٹس (Physicians for Human Rights – Israel) نے اسرائیل کی جانب سے غزہ میں نسل کشی کے بارے میں رپورٹ دی ہے، جس میں فلسطینی معاشرے کی منظم تباہی اور صحت کے نظام کو نشانہ بنانے کا حوالہ دیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ نومبر 2024 میں انٹرنیشنل کریمنل کورٹ (ICC) نے غاصب اسرائیلی وزیر اعظم بنیامین نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوآو گیلنٹ کے خلاف جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم کے الزامات میں گرفتاری کے وارنٹ جاری کیے تھے۔ علاوہ ازیں، اسرائیل کے خلاف عالمی عدالت انصاف (ICJ) میں بھی نسل کشی کا مقدمہ زیر سماعت ہے۔
آپ کا تبصرہ