مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی کے 35 رکنی بورڈ آف گورنرز نے امریکہ اور تین یورپی ممالک کی جانب سے ایران کے خلاف پیش کی جانے والی قرارداد کو منظور کر لیا ہے جس میں ایران پر اپنے وعدوں کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اجلاس میں ایران مخالف قرارداد پر ووٹنگ کی گئی جس کے نتیجے میں قرارداد کے حق میں 19، مخالفت میں 3 ووٹ آئے جبکہ 11 ممالک نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔ روس اور چین جیسے عالمی طاقتور ممالک نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ دیا۔
قرارداد میں اگرچہ ایران کا معاملہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجنے کی سفارش نہیں کی گئی، لیکن ایران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ اپنی جوہری سرگرمیوں کے حوالے سے مکمل تعاون کرے۔
قرارداد کے اہم نکات
ایران پر زور دیا گیا ہے کہ وہ نہ صرف اس قرارداد بلکہ سابقہ قراردادوں پر عملدرآمد بھی جاری رکھے۔
تہران سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ عالمی ایجنسس کو ایسی رپورٹ مہیا کرے جس میں جوہری سرگرمیوں میں ہونے والی ہر نئی پیش رفت کی وضاحت ہو، نیز جوہری مواد یا مقامات کی مکمل معلومات فراہم کی جائیں۔
ایران کو پابند کیا گیا ہے کہ وہ ایجنسی کو درکار تمام مقامات تک رسائی دے اور ایجنسی کی صوابدید پر نمونہ جات فراہم کرے۔
ایران سے کہا گیا ہے کہ وہ فوراً سیف گارڈ معاہدے کی خلاف ورزیوں کا ازالہ کرے اور وہ تمام اقدامات کرے جنہیں ایجنسی اور بورڈ آف گورنرز ضروری سمجھتے ہیں۔
قرارداد میں مزید کہا گیا ہے کہ اگر ایران نے تعاون نہ کیا تو اس سلسلے میں گرمیوں میں بورڈ آف گورنرز کا ایک ہنگامی اجلاس بلایا جاسکتا ہے، جس میں ایران کا معاملہ اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کو بھیجا جاسکتا ہے۔
آپ کا تبصرہ