9 جون، 2025، 6:15 PM

غزہ میں امریکی انسانی امدادی ادارہ؛ بھیڑ کی کھال میں بھیڑیا

غزہ میں امریکی انسانی امدادی ادارہ؛ بھیڑ کی کھال میں بھیڑیا

غزہ میں امریکی-اسرائیلی امدادی مراکز بھوک سے تڑپنے والے فلسطینیوں کے لیے موت کا کنواں بن چکے ہیں۔ جہاں بھوک سے نڈھال لوگ جب امداد کے لیے ان مراکز کا رخ کرتے ہیں تو اسرائیلی فوج انہیں گولیوں سے بھون دیتی ہے!

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، غزہ کے سرکاری اطلاعاتی دفتر نے ان امدادی مراکز کی اصل حقیقت بے نقاب کی ہے جنہیں "غزہ کی انسانی امداد کے امریکی ادارے" کہا جاتا ہے۔

سرکاری بیان کے مطابق، اس ادارے کی کارروائیوں کے باعث اب تک ۱۳۰ فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ادارہ جھوٹے بیانات کا سہارا لیتے ہوئے غلط طور پر دعویٰ کرتا ہے کہ مزاحمتی گروپس اس کی امدادی سرگرمیوں میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔

غزہ کے اطلاعاتی دفتر نے واضح کیا ہے کہ کوئی بھی ادارہ جو انسانی امداد کا دعویٰ کرے مگر فوجی مقاصد کے لیے کام کرے، اسے امدادی ادارہ نہیں کہا جا سکتا۔

واضح رہے کہ اسرائیلی فوج نے جان بوجھ کر امریکی-اسرائیلی امدادی مراکز کو فلسطینیوں کے قتل عام کے لیے استعمال کیا ہے۔ 
بین الاقوامی اداروں نے بھی کہا ہے کہ قابض فوج ان مراکز کو فلسطینیوں کی گرفتاری اور قتل عام کے ایک حربے کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔

محاصرہ میں گھرے غزہ کے شہریوں کی مشکلات بڑھتی جا رہی ہیں۔ ہزاروں خاندان خوراک کے لیے امدادی مراکز کا رخ کرتے ہیں، جہاں امریکی اور اسرائیلی نگرانی ہوتی ہے، لیکن ان کی مدد کے بدلے انہیں جان کا خطرہ درپیش ہے۔

ایک فلسطینی شہری نے اس صورت حال کو نہایت دردناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض فوج لوگ کو مخصوص جگہوں پر امداد لینے کے لیے بلاتی ہے، جہاں جمع ہونے والے بچوں اور شہریوں پر فضائی حملے کیے جاتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ بہت سے لوگ محض آٹے کے لیے گئے تھے مگر شہید ہو گئے۔

ایک اور شہری نے بتایا کہ رفح اور دیگر علاقوں میں قائم امدادی مراکز ناکام ہو چکے ہیں۔ امداد لینے گئے افراد کو گولی مار کر زخمی کیا گیا ہے۔

اسی حوالے سے فلسطینی مقامی تنظیموں کے سربراہ امجد الشوا نے امدادی مراکز کے ذمہ داروں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ ادارے اسرائیلی قابضوں کے ساتھ مل کر جعلی انسانی بہبود کے جھنڈے تلے قابضوں کے مقاصد کو آگے بڑھا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ مراکز فوجی ٹھکانے ہیں جو عام شہریوں کو نشانہ بناتے ہیں۔

امجد الشوا نے بین الاقوامی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ فوری طور پر مداخلت کرے، اس ظلم کو روکے اور بے گناہ فلسطینیوں کے قتل کے ذمے داروں کو جواب دہ ٹھہرائے۔

News ID 1933316

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha