مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر ماتمی جلوس نکالے جا رہے ہیں اور مجالسِ عزا کا سلسلہ جاری ہے۔
کراچی میں آج یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس نشتر پارک سے برآمد ہوا۔
جلوس کے شرکاء نے ایم اے جناح روڈ پر نمازِ ظہرین ادا کی ۔ جلوس روایتی راستوں سے گزرتا ہوا کھارادر حسینیہ ایرانیاں امام بارگاہ پر ختم ہو گا۔
مجلس و جلوس کے موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں، جلوس کی طرف آنے والی سڑکوں اور گلیوں کو کنٹینر لگا کر بند کردیا گیا ہے۔ جلوس کی گزر گاہ پر سیکیورٹی کے لیے پولیس اور رینجرز کے اہلکار تعینات ہوں گے۔
پاکستان کے صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں ماتمی جلوس نکالے گئے جو مختلف راستوں سے منزل مقصود کی جانب رواں دواں ہے۔ جلوس کے راستوں پر موبائل سروس بند ہے، جلوسوں اور مجالس عزا کی سیکیورٹی پر 1870 پولیس اہلکار تعینات ہیں۔
لاہور میں بھی یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس روایتی راستوں پر رواں دواں ہے، اس موقع پر سیکیورٹی کے سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
بہاولپور میں یومِ شہادتِ حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس دامن شاہ بازار سے دوپہر 2 بجے برآمد ہو گا۔
ملتان میں یوم حضرت علی علیہ السلام کے موقع پر مرکزی جلوس امام بارگاہ ناصرآباد سے برآمد ہوگا جبکہ جلوس چوک گھنٹہ سے ہوتے ہوئے نمازِ مغرب کے بعد آستانہ لال شاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
گلگت میں یوم شہادت حضرت علی علیہ السلام کا مرکزی جلوس امام بارگاہ قاسم پورہ سے برآمد ہوگا، جلوس اپنے مقررہ راستوں سے ہوتا ہوا مرکزی امامیہ جامع مسجد پہنچ کر اختتام پذیر ہوگا۔
جبکہ کوئٹہ اور پشاور میں بھی یومِ شہادتِ حضرت علی (ع) کے موقع پر ماتمی جلوسوں کی نگرانی کیلئے سکیورٹی کے خصوصی انتظامات کئے گئے ہیں۔
واضح رہے کہ 19 رمضان المبارک سن 40 ہجری قمری کو جب مولود کعبہ حضرت علی علیہ السلام مسجد کوفہ میں حالت نماز میں تھے تو ابن ملجم مرادی ملعون نے زہر میں بجھی ہوئی تلوار سے آپ کے سرمبارک پر ضرب لگائی- سرمبارک پر ضربت لگتے ہی مولا نے آواز دی فزت و رب الکعبہ رب کعبہ کی قسم میں کامیاب ہو گیا۔ اور اس ضربت کی وجہ سے سپہ سالار فاتح خیبر، باب العلم اور داماد رسول (ص) حضرت علی (ع) 21 رمضان کو شہید ہو گئے۔
19، 21 اور 23 رمضان المبارک کی شبیں شب قدر کہلاتی ہیں اور مومنین ان راتوں میں اللہ کے حضور دعا اور راز و نیاز کرتے ہیں اور ساتھ ہی مولائے کائنات کے ایام شہادت پران کا غم مناتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ