مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز نے تل ابیب کو انتباہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ تم غزہ کی گلیوں میں داخل ہوسکتے ہو، لیکن، تمہارے لئے واپسی کا راستہ نہیں ہے، تم مجاہدین کی آگ میں جل کر بھسم ہوجاوو گے"۔
القسام نے قبل ازیں جنوبی غزہ کے شہر خان یونس سے اسرائیلی فوج کے انخلاء پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ اس رجیم کا انخلاء فوج کے اپنے مقاصد حاصل کرنے میں ناکامی کی وجہ سے ہوا ہے۔
قبل ازیں تل ابیب حکومت نے جنوبی غزہ کے علاقوں سے اپنی زیادہ تر افواج کو نکالنے کا اعلان کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ اس کا مقصد مستقبل کے حملوں کے لیے تیاری کرنا ہے۔
تاہم، حماس نے اس دعوے کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس کے مجاہدین نے تل ابیب کو ہمیشہ سرپرائز دیا ہے، یہی وجہ ہے کہ صیہونی رجیم ان علاقوں میں اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہنے کی وجہ سے فوجی انخلاء پر مجبور ہوئی ۔
اسرائیل نے گذشتہ سال 7 اکتوبر کو علاقے کے مزاحمتی گروپوں کی طرف سے مقبوضہ علاقوں میں آپریشن طوفان الاقصیٰ کے بعد غزہ پر وحشیانہ جنگ مسلط کی جس کے نتیجے میں اب تک تقریباً 33,200 فلسطینی شہید چکے ہیں، جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔
تل ابیب اپنی تمام تر بربریت کے باوجود حماس کو تباہ کرنے، غزہ کی پوری آبادی کو زبردستی کہیں اور منتقل کرنے، اور یرغمالیوں کو چھڑانے سمیت اپنے کسی بھی بیان کردہ ہدف کو حاصل کرنے میں مکمل ناکام رہا ہے۔
دریں اثنا، حماس نے عزم ظاہر کیا ہے کہ وہ علاقے کا مضبوطی سے دفاع کرے گی اور جب تک صیہونی حکومت جارحیت بند نہیں کرتی، اپنی تمام افواج کو واپس نہیں لے جاتتی، بے گھر فلسطینیوں کی واپسی کو ممکن بناتی ہے، اور مزاحمت کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کے مناسب عمل میں شامل نہیں ہوتی تب تک وہ قیدیوں کو رہا کرنے سے انکار کرے گی اور مزاحمت کو بھرپور انداز میں جاری رکھے گی۔
آپ کا تبصرہ