مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی جو اس وقت یوم بحریہ کی مناسبت سے سرکاری تقریب میں شرکت کے لئے جاسک کے ساحلی شہر میں موجود ہیں، انہوں نے آج صبح نیول افواج کی پریڈ اور عسکری صلاحیتوں کے مظاہرے کی مشقوں کا دورہ کیا۔
صدر رئیسی نے اپنے دورہ جاسک کے دوران آج جاسک کے ایک عوامی اجتماع دے بھی خطاب کیا۔انہوں نے کہا کہ مکران کا ساحل اس مقام تک پہنچ سکتا ہے جہاں یہ نہ صرف ہرمزگان اور سیستان اور بلوچستان کے صوبوں بلکہ پورے ملک کے لیے ایک اقتصادی، تجارتی، کاروباری اور پیداواری مرکز بن سکتا ہے۔
ایرانی صدر نے ملک کے اس حساس اور اسٹریٹیجک خطے کے مسائل کے حل پر بھی زور دیا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ جب تک اس علاقے کے مسائل حل نہیں ہوجاتے وہ خود یہاں آتے رہیں گے۔
خیال رہے کہ مکران کے ساحلی پٹی ایران کی شمال-جنوبی راہداری کو آپس میں ملانے والا پوائنٹ ہے اور حالیہ برسوں میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای اور بعض اعلیٰ فوجی کمانڈروں کے بیانات میں اس کی ترقی اور توسیع کے بارے متعدد بار تاکید کی گئی ہے۔
در ایں اثنا ایران کے صدر نے بحریہ کے قومی دن کی مناسبت سے جاسک کے دوسرے سمندری علاقے میں اسلامی جمہوریہ ایران کی فوج کی زیر زمین، سطحی اور فلائنگ یونٹس کی پریڈ کا دورہ کیا۔انہوں نے صدر نے فوجی یونٹوں کی پریڈ دیکھنے کے لیے بحری جہاز 'سہند' کے ڈیک پر جانے سے قبل بحریہ کے ساز و سامان کی نمائش کا بھی دورہ کیا۔
آپ کا تبصرہ