مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یورپی یونین کی خارجہ پالیسی کے سربراہ جوزف بوریل نے اپنے ٹوئیٹر بیان میں کہا ہے کہ اس نے اسلامی جمہوریہ ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے ساتھ ٹیلیفون پر گفتگو کی۔ بوریل نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ آج ویانا میں مذاکرات کے دوسرے مرحلے کے آغاز سے قبل میں نے ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ٹیلیفون پر بات چیت کی۔ بات چيت اچھی رہی ، جس میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کے مطابق عمل پر تاکید کی گئي ۔ ویانا میں ایران اور گروپ 1+4 کے درمیان مذاکرات کے ساتویں مرحلے کا آغاز بروز جمعہ ہوا ، ایران نے مذاکرات میں دو تجاویز پیش کی ہیں جو مشترکہ ایٹمی معاہدے کے اصولوں پر مشتمل ہیں۔ مذاکرات میں شامل فریقوں نے مشورت کے لئے اپنے دارالحکومتوں میں جانے کا فیصلہ کیا اور آج ویانا میں دوبارہ مذاکرات شروع ہوں گے جس میں وہ اپنے فیصلے سے ایران کو آگاہ کریں گے۔ ایران سنجیدگی اور مکمل تیاری کے ساتھ ویانا مذارکات میں حاضر ہوا ہے۔
ایرانی وزیر خارجہ نے جوزف بوریل کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں دوسری طرف سے کوئی تعمیری اور مذاکرات میں پیشرفت کے سلسلے میں تجاویز موصول نہیں ہوئیں ۔ مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شمال تین یورپی ممالک نے بھی اپنے وعدوں پر عمل نہیں کیا۔ ایرانی وزیر خآرجہ نے کہا کہ مذاکرات کو کامیاب بنانے کے لئے مشترکہ ایٹمی معاہدے میں شریک تمام ممالک کو اپنی ذمہ داریوں پر عمل کرنا چاہیے۔
آپ کا تبصرہ