مہر خبررساں ایجنسی نے ایکس پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کے مشیر قومی سلامتی معید یوسف نے بھارت میں ہونے والی سلامتی کانفرنس میں شرکت کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت کا کردار امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کا ہے ، ایسے میں وہ قیام امن کے لیے کام کیسے کرسکتا ہے۔
مشیر قومی سلامتی پاکستان کا کہنا تھا کہ وہ مشیران برائےسلامتی کے اجلاس میں شرکت کے لیے انڈیا نہیں جائیں گے ، پاکستان نے بارہا کہا ہے کہ اگر ہندوستان اپنے آپ کو درست کرلے تو ہم بات چیت کیلئے تیار ہیں لیکن انڈیا کا کردار امن تباہ کرنے والا ہے، وزیر اعظم عمران خان بار بار یہ بات کرتے ہیں کہ پاکستان جغرافیائی معاشی ضابطوں میں اپنے آپ کو منتقل کررہا ہے .
معید یوسف نے کہا کہ چین کے ساتھ سی پیک کے منصوبے پر کام جاری ہے ، وسطی ایشیا کے ساتھ ہمارے اس طرح کے رابطے نہیں رہے جس طرح ہونے چاہیے تھے ۔ اس حوالے سے وزیر اعظم اور ازبک صدر نے گزشتہ روز فون پر بات بھی کی ہے ، افغانستان پر پاکستان اور ازبکستان کا موقف ایک ہے کہ اس وقت افغانستان پر ایک تعمیری بات چیت کی جائے تاکہ وہاں کوئی انسانی المیہ جنم نہ لے۔
انہوں نے کہا کہ ہم دہشتگردی کے سب سے بڑِے متاثر ہیں ، ہماری سلامتی کے لیے ضروری ہے کہ افغانستان میں امن ہو ہمارے پاس افغانستان سے قطع نظر کا کوئی آپشن نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ