مہر خبررساں ایجنسی نے فلسطین الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ عرب ممالک کی طرف سے اسرائیل کی حمایت اور حوصلہ افزائی کے بعد فلسطینیوں پر اسرائیلی مظالم میں اضافہ ہوگيا ہے اسرائیل نے شیخ جراح کے بعد ایک اور علاقے سے فلسطینیوں کو زبردستی بے دخل کرنا شروع کردیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق اسرائیل نے مشرقی مقبوضہ بیت المقدس میں شیخ جراح کے بعد ایک اور علاقے سے فلسطینیوں کو زبردستی اور جبری بے دخل کرنا شروع کردیا۔
ذرائع کے مطابق قابض صیہونی افواج کی جانب سے سلوان کے علاقے البوستان میں فلسطنیوں کےگھر غیرقانونی طورپرگرا کر ان کی بے دخلی کا عمل شروع کردیا گیا ہے۔اپنے گھر بچانے اور اسرائیلی مظالم کے خلاف احتجاج کرنے والے فلسطینیوں پر اسرائیلی فورسز نے شدید تشدد کیا،ان پر ربرکی گولیاں برسائیں اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جس سے چار فلسطینی زخمی ہوگئے۔
مقبوضہ بیت المقدس میونسپلٹی نے7 جون کو البوستان علاقے میں فلسطینیوں کے گھر گرانے کے احکام جاری کیے تھے اور 21 دن کی مہلت دیتے ہوئے کہا تھا کہ فلسطینی اپنے گھر خود گرائیں ورنہ حکومت یہ کام کرے گی۔ واضح رہے کہ متحدہ عرب امارات، بحرین اور سعودی عرب کی طرف سے اسرائیل کی حمایت اور اس کی حوصلہ افزائی نیز سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد فلسطینیوں پر اسرائیل کی طرف سے ہونے والے مظالم اضافہ ہوگیا ہے۔
آپ کا تبصرہ