مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے کاظم غریب آبادی نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی غیر جانبداری پر خدشہ وارد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی اسرائیل کے ایٹمی پروگرام اور ہتھیاروں پر عدم توجہ اس کی غفلت کا مظہر ہے۔ ایرانی نمائندے نے ویانا میں ایٹمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے اجلاس سے خطاب میں ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام میں خلل ڈالنے کے سلسلے میں دہشت گردانہ اور تخریبی اقدامات پر ایٹمی ایجنسی کی خاموشی پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایران کو اسرائیل کی این پی ٹی کی عدم رکنیت پر بھی تشویش لاحق ہے ۔ انھوں نے کہا کہ عالمی جوہری ادارے کی جانب سے اسرائیل کے ایٹمی پروگرام پر عدم توجہ پر بھی تشویش لاحق ہے ، جس کی وجہ سے عالمی جوہری ادارے کی غیر جانبداری مخدوش ہوگئی ہے۔ انھوں نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی طرف سے ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے اظہار خیال کو تاریخي طنز قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ساتھ تاریخی اور بے مثال تعاون کیا ہے ۔ انھوں نے کہا کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی موجودہ رپورٹ تکراری ہے اور ایران کا جوہری پروگرام صاف اور شفاف طریقہ سے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی نگرانی میں جاری ہے اور ایران نے اس سلسلے میں تمام شکوک اور شبہات کو دور کردیا ہے۔
عالمی جوہری ادارے کی غیر جانبداری مخدوش / جوہری ادارے کی اسرائیل کے ایٹمی پروگرام پرعدم توجہ
بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی میں اسلامی جمہوریہ ایران کے نمائندے نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی غیر جانبداری پر خدشہ وارد کرتے ہوئے کہا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کی اسرائیل کے ایٹمی پروگرام اور ہتھیاروں پر عدم توجہ اس کی غفلت کا مظہر ہے۔
News ID 1906892
آپ کا تبصرہ