17 اکتوبر، 2020، 12:07 PM

فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد ہلاک

فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی نمائش پر استاد ہلاک

پیرس میں چیچن نوجوان نے طلبا و طالبات کو اظہار کی آزادی کے نام پر رسولِ اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ کے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ملعون استاد کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا جو بعد میں پولیس کی فائرنگ میں جاں بحق ہوگیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پیرس میں چیچن نوجوان نے طلبا و طالبات کو اظہار کی آزادی کے نام پر رسولِ اللہ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ کے گستاخانہ خاکے دکھانے والے ملعون استاد کو چھریوں کے وار سے قتل کردیا جو بعد میں پولیس کی فائرنگ میں جاں بحق ہوگیا۔

پولیس کے مطابق یہ واقعہ پیرس کے شمال مغرب میں واقع کونفلان سینٹ اونوریئن میں پیش آیا۔ کئی روز قبل اسکول کے استاد نے بچوں سے پیغمبرِ اسلام کے گستاخانہ خاکوں پر گفتگو شروع کی تھی جس پر کئی والدین نے اپنے غم و غصے کا اظہار کیا تھا۔

توہینِ رسالت پر ہلاک ہونے والے استاد نے کچھ روز قبل بچوں کو پیغمبرِ اسلام کے خاکے بھی دکھائے تھے۔ بعد ازاں چیچن نوجوان نے استاد پر خنجر سے حملہ کرکے اسے مار دیا۔ فرانسیسی پولیس نے اسے دہشت گردی کا واقعہ قرار دیا ہے۔

پولیس کے مطابق 18 سالہ حملہ آور کو لڑکوں کے اسکول سے باہر آتے ہوئے 600 میٹر دوری پر گولی کا نشانہ بنایا گیا جس کے ہاتھوں میں خنجر بھی دیکھا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق اس نے توہین اسلام کے مرتکب استاد کی گردن پر حملہ کیا تھا۔

پولیس نے یہ اعتراف بھی کیا ہے کہ اس عمل کے خلاف بہت سے والدین نے شکایت درج کرائی تھی تاہم استاد کو مارنے والے شخص کا کوئی شناسا اسکول میں نہیں پڑھتا۔ دوسری جانب پولیس نے بتایا کہ حملہ آور کا تعلق چیچنیا سے ہے جو فرانس میں پناہ گزین تھا۔

News ID 1903468

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha