مہر خبررساں ایجنسی نے ایکسپریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان کی سیاسی جماعت ایم کیو ایم کے رہنما اور سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے میں پولیس اہلکار سمیت 2 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔اطلاعات کے مطابق کراچی کے علاقے بفرزون میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما خواجہ اظہار الحسن پر قاتلانہ حملے میں پولیس اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق ہوگیا جبکہ جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا۔ حملے میں خواجہ اظہارالحسن محفوظ رہے۔
ایم کیو ایم کے رہنما نماز عید ادا کرنے کے بعد گھر واپس آرہے کہ پہلے سے گھات لگائے دو حملہ آوروں نے ان پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں ایک پولیس اہلکار اور ایک بچہ جاں بحق جب کہ 5 افراد زخمی ہوگئے۔ ایم کیو ایم رہنما کے گارڈز کی جوابی فائرنگ سے ایک حملہ آور بھی ہلاک ہوگیا۔
ایم کیو ایم کے رہنما فیصل سبزواری نے ٹوئٹر پر واقعے کی اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ حملہ آور پولیس کی وردی میں ملبوس تھے۔ پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری، پی ایس پی کے سینیئر وائس چیئرمین ڈاکٹر صغیر احمد، جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے خواجہ اظہار الحسن پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے واقعے میں ملوث عناصر کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔
آپ کا تبصرہ