29 اپریل، 2017، 12:29 AM

عمران خان کا 10 ارب سے زائد آفر دینے والے کا نام عدالت میں بتانے کا اعلان

عمران خان کا 10 ارب سے زائد آفر دینے والے کا نام عدالت میں بتانے کا اعلان

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں خاموش رہنے کے عوض وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے 10 ارب سے زائد آفر دینے والے کا نام عدالت میں بتاؤں گا۔ میں صرف اس لیے اس کا نام نہیں لے رہا کیوں کہ انتقامی کارروائی کرکے اس کا کاروبار بند کردیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ پانامہ کیس میں خاموش رہنے کے عوض وزیر اعظم نواز شریف کی طرف سے 10 ارب سے زائد آفر دینے والے کا نام عدالت میں بتاؤں گا۔ میں صرف اس لیے اس کا نام نہیں لے رہا کیوں کہ انتقامی کارروائی کرکے اس کا کاروبار بند کردیں گے۔
عمران خان نے اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب میں کہا کہ نوازشریف اورشہبازشریف سن لیں، مجھے10 ارب روپے کی جو شخص آفر لے کرآیا تھا اسےمجھے منانے کے 2 ارب روپے ملنے تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چاہتا ہوں آپ مجھے عدالت میں لے جائیں، پھراس کا نام لوں گا،وہاں بتاؤں گاکہ دبئی میں آپ کا کون آدمی بیٹھا ہے، جس نے آفر کی تھی، عدالت میں اس کا نام بھی لوں گا اور اس شخص کو تحفظ دینے کا بھی کہوں گا۔
عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستانی باہرممالک کے جیلوں میں پڑےہیں کوئی پوچھنے والا نہیں،ہماری حکومت اپنے شہریوں کی عزت نہیں کرتی، جب حکومت قوم کی عزت نہیں کرتی تو دنیا بھی عزت نہیں کرتی، میں بھی جب امریکہ گیا تھا توایئرپورٹ پر4گھنٹے مجھے روکا گیا۔
انہوں نے کہا کہ شہباز اور نواز شریف قرآن پر ہاتھ رکھ کر کہیں کہ کبھی کسی کو رشوت نہیں دی تو میں مان جاؤں گا، مجھ پروزیراعلیٰ پنجاب نےاربوں روپے کا ہرجانہ کیا ہے ،نواز ، شہباز اور ڈار کےبچے اربوں پتی ہیں، اگر عوام نہ نکلتے تو لوگ پانامہ کے معاملے کو بھول جاتے۔

انہوں نے کہا کہ اگر لیڈر صادق اور امین نہ ہو تو لوگوں کی رکھوالی کیسے کرے گا؟اگرقائد صاحب کردار نہیں ہوگا تو لوگ اس پر اعتماد کیسے کریں گے؟وہ عوامی خزانے کی رکھوالی کیسے کرے گا؟ خواجہ آصف نے کہا کہ قوم پانامہ کیس بھول جائے گی۔
عمران خان کا کہنا ہے کہ قوم میٹرواورپل بنانے سے نہیں بنتیں،کرپٹ آدمی کو سربراہ بنادیں تو یہ ایسا ہے کہ بلی کو دودھ کی حفاظت کے لیے بیٹھا دیں،قومیں جھوٹ سے نہیں، کردار سے بنتی ہیں، دوججوں نے کہا کہ نوازشریف صادق اورامین نہیں، پانچوں ججوں نے کہا کہ نوازشریف جھوٹا ہے،عدالتی فیصلے کے بعد موٹو گینگ میٹھائیاں بانٹ رہا تھا، سوچاجب یہ گھر جائیں گے تو ان کے بچے ان سے پوچھیں گے کہ مٹھائیاں کس لیے بانٹ رہے ہیں؟
عمران خان نے کہا کہ فلیٹس مان لیے تواب ان کوبتانا تھا کہ کہاں سے پیسہ آیا اورباہرکیسے گیا،پانامہ میں انکشاف کے بعد پہلی مرتبہ شریف فیملی نے ماناکہ لندن فلیٹس ان کے ہیں،سارے ججوں نے کہا کہ قطری شہزاد فراڈ اورجھوٹ تھا، اگروزیراعظم جھوٹا ثابت ہوجائے توکیا اس کوزیراعظم بننے کی اجازت دینی چاہیے؟نوازشریف کومزید کتنے جھوٹ بولنے ہیں؟
انہوں نے کہا کہ عدالت نے پوچھاکدھرسے پیسہ آیا، بتایا گیا کہ قطری نے دیافلیٹس کا کرایہ کس نے دیا؟بتایا کہ قطری شہزادے نے، قرضہ کس نے دیا؟جواب دیا قطری شہزادے نے دیا ۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ ملک میں سالانہ 10 ارب ڈالرز کی منی لانڈرنگ ہوتی ہے،جب ڈالرز کم ہو جاتے ہیں تو پھر اور قرض لینے پڑتے ہیں،نتیجہ مہنگائی کی صورت میں نکلتا ہے،خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑتا ہے،یہ قوم غریب و مقروض ہورہی ہے، کرپشن کی وجہ سے سرمایہ کاری نہیں ہوتی، جس کی وجہ سے نوجوانوں کو نوکریاں نہیں ملتی، ایک طرف ہم چوری اور کرپشن پر قابو پاکر ملک کی تقدیر بدل سکتےہیں، پختونوں خوا میں کرپشن کم ہے،چارسال میں آج تک کوئی پرچی نہیں لگائی، میں کرپشن نہیں کرتا توباقیوں کے لیے بھی مشکل ہوجاتا ہے۔

News ID 1872121

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha