6 مارچ، 2017، 5:28 PM

امریکی صدر اور ایف بی آئی کے سربراہ کے درمیان لفظی جنگ میں شدت

امریکی صدر اور ایف بی آئی کے سربراہ کے درمیان لفظی جنگ میں شدت

امریکہ کے مرکزی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمس کومے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے حالیہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ایف بی آئی کو ٹرمپ کے ٹیلی فونی رابطوں کی جاسوسی اور نگرانی کا حکم دیا تھا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ کے مرکزی تفتیشی ادارے ایف بی آئی کے سربراہ جیمس کومے نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس الزام کی سختی سے تردید کی ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے حالیہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ایف بی آئی کو ٹرمپ کے ٹیلی فونی رابطوں کی جاسوسی اور نگرانی کا حکم دیا تھا۔ گزشتہ دنوں ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک ٹویٹ میں سابق امریکی صدر باراک اوبامہ پر الزام لگاتے ہوئے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے امریکہ میں حالیہ صدارتی انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ کی فون کالز ٹیپ کروائی تھیں جس کےلیے فارن انٹلیجنس سرویلنس کورٹ المعروف ’فیسا‘ (FISA) سے حکم بھی جاری کروایا گیا تھا۔امریکی ذرائع کے مطابق ایف بی آئی کے ڈائریکٹر جیمس کومے نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے لگائے گئے الزامات سے انکار کرتے ہوئے ’فیسا‘ سے کہا ہے کہ وہ بھی عوام کےلیے اس الزام کی باقاعدہ تردید جاری کرے تاہم ’فیسا‘ نے اب تک ایسا کوئی بیان جاری نہیں کیا ہے۔ڈائریکٹر ایف بی آئی نے یہ تردید اس لیے جاری کی ہے کیونکہ ٹرمپ کا یہ غیر مصدقہ دعویٰ اس تاثر کو ہوا دے رہا ہے کہ ایف بی آئی نے قانون کی خلاف ورزی کی ہے۔اس سے قبل ایسے ہی ایک بیان میں سابق ڈائریکٹر نیشنل انٹلیجنس جیمس کلیپر نے کہا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ یا ان کی انتخابی مہم کے دوران فون کالز کی نگرانی نہیں کی گئی تھی اور نہ ہی انہیں ایسے کسی عدالتی حکم کا علم ہے جس کے ذریعے ٹرمپ کی وائر ٹیپنگ کی اجازت دی گئی ہو۔ سابق امریکی صدر باراک اوبامہ نے بھی ٹرمپ کی جانب سے فون کالز کی نگرانی کے الزامات کو بالکل جھوٹا اور بے بنیاد قراردیا ہے۔

News ID 1870902

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha