مہر خبر رساں ایجنسی ترک ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بحیرہ ایجیئن کے خطرناک سمندری سفر کے ذریعے ترکی سے یونان پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے کے 2 مختلف حادثات میں کم از کم 6 مزید بچے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے ہیں۔ جمعے کو کشتی ڈوبنے کا پہلا واقعہ اس وقت پیش آیا جب تیز ہوا اور بلند لہروں کے باعث تارکین وطن کی ایک کشتی الٹ گئی، یہ کشتی ترکی کے ساحلی شہر آیواجیک سے پناہ کے متلاشی 55 شامی اور افغانی شہریوں کو لیکر یونانی جزیرے لیسبوس کے سفر پر روانہ ہوئی تھی، ترک ساحلی محافظوں کے مطابق اب تک اس حادثے میں ہلاک ہونیوالے 4 بچوں کی لاشیں سمندر سے نکالی جا چکی ہیں، چاروں بچوں کا تعلق افغانستان سے ہے۔ دوسری کشتی ترکی سے یونانی جزیرے کوس کے سفر پر روانہ تھی لیکن شدید بارش اور طوفانی موسم کے باعث یہ کشتی ترکی کے شمال مشرق میں واقع شہر بودروم کے ساحلوں کے قریب ہی ڈوب گئی، رپورٹوں کے مطابق اس حادثے میں 2 بچوں کے ڈوبنے کی اطلاعات ہیں، اب تک سیکڑوں تارکین وطن سمندری راستہ اختیار کرتے ہوئے چھوٹی کشتیوں کے ذریعے ترکی سے یونان پہنچنے کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں۔
بحیرہ ایجیئن کے خطرناک سمندری سفر کے ذریعے ترکی سے یونان پہنچنے کی کوشش کرنے والے مہاجرین کی کشتیاں ڈوبنے کے 2 مختلف حادثات میں کم از کم 6 مزید بچے سمندر میں ڈوب کر ہلاک ہوگئے ہیں۔
News ID 1859909
آپ کا تبصرہ