6 مئی، 2014، 12:54 PM

جنرل عبد الفتاح السیسی

مصر سے اخوان المسلمین کا وجود ہی ختم کردیا جائےگا/ اخوان کی نابودی میں سعودی عرب کا اہم کردار

مصر سے اخوان المسلمین کا وجود ہی ختم کردیا جائےگا/ اخوان کی نابودی میں سعودی عرب کا اہم کردار

مہر نیوز/ 6 مئی / 2014 ء : مصری فوج کے سابق سربراہ اور مصر کےصدارتی امیدوار عبدالفتاح السیسی نے اخوان المسملین کی جانب سے اسے دو بار قتل کرنے کی ناکام کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ مصر کے صدر منتخب ہوگئے تو ملک سے سابق معزول صدر محمد مرسی اور ان کی جماعت اخوان المسلمین کا وجود ہی ختم کردیا جائےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مصری فوج کے سابق سربراہ اور مصر کےصدارتی امیدوار عبدالفتاح السیسی نے ٹی وی پر گفتگو میں  اخوان المسملین کی جانب سے اسے دو بار قتل کرنے کی ناکام کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر وہ مصر کے صدر منتخب ہوگئے تو ملک سے سابق معزول صدر محمد مرسی اور ان کی جماعت اخوان المسلمین کا وجود ہی ختم کردیا جائےگا۔عبدالفتح السیسی کا کہنا تھا کہ مصری عوام اخوان المسلمین کو مسترد کر چکی ہے اور وہ کبھی اقتدار میں واپس نہیں آئے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ ان کو قتل کرنے کے 2 منصوبے ناکام بنائے جا چکے ہیں، اگر صدارتی انتخابات جیت گیا تو مصر سے معزول صدر محمد مرسی اور ان کی اسلام پسند جماعت اخوان المسلمون کا وجود مٹا دوں گا۔ عبدالفتح السیسی نے کہا کہ جب گزشتہ برس محمد مرسی کی حکومت کا تختہ الٹا تو کوئی سیاسی عزائم نہیں تھے لیکن اگر کسی کو ملک کے تحفظ، عوام اور ان کے مستقبل کو بچانے کا موقع ملتا تو اسے ضرور آگے آنا چاہیئے۔ عبدالفتح السیسی کا کہنا تھا کہ صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لئے مارچ میں اپنے عہدے سے استعفی دے دیا تھا، رواں ماہ کے آخر میں ہونے والے انتخابات میں فوج کا حکومت سے کوئی تعلق نہیں ہو گا۔

واضح رہے کہ مصری فوج کے سابق سربراہ عبدالفتح السیسی نے جولائی 2013 میں سعودی عرب اور امریکہ کے تعاون سےملک کی پہلی آئینی حکومت کا تختہ الٹ کر اس وقت کے صدر محمد مرسی کو معزول کر دیا تھا۔ اس وقت مصر ، سعودی عرب ، امارات اور بحرین میں اخوان المسلمین کو دہشت گرد تنظیم قرار دیدیا گيا ہے جب کہ گزشتہ ماہ مصر کی ایک عدالت نے اخوان المسلمین کے سرابراہ محمد بدیع سمیت 683 افراد کو سزائے موت سنائی ہے۔ مصر اور بعض دیگر عرب ممالک میں جاری تشدد کے پیچھے سعودی عرب کا ہاتھ واضح اور روشن ہے سعودی عرب نے مصر کی فوجی حکومت کی حمایت کرکے اخوان المسلمین کی پشت میں زہریلا خنجر گھونپ دیا ہے بعض ذرائع کے مطابق اخوان المسلمین اتنا آسان لقمہ نہیں جسے سعودی عرب اور جنرل السیسی آسانی کے ساتھ نگل جائیں گے۔ ادھر سعودی عرب کی حامی سلفی وہابی پارٹی النور نے بھی سابق فوجی سربراہ جنرل السیسی کی حمایت کا اعلان کردیا ہے جبکہ سلفی وہابی جماعت النور پہلے اخوان المسملین کے ساتھ تھی۔

News ID 1835769

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha