مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے آج سہ پہر کوسنیگال کے صدر اور ان کے ہمراہ وفد سے ملاقات میں اسلامی ممالک کے دوطرفہ تعلقات کے ساتھ ، عالم اسلام کے مسائل کی اہمیت کے بارے میں اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی ممالک کے پاس غیر معمولی انسانی ظرفیتوں ، بہت زيادہ جغرافیائی وسائل اور ایک عظیم تشخص موجود ہے اگر عملی طور پر یہ تشخص میدان میں آجائے تو کوئی طاقت اس کو نظر انداز نہیں کرسکتی۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے سنیگال کے صدرعبد اللہ واد کے مقام اور اسلامی کانفرنس تنظیم کے سربراہ ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: اسلامی کانفرنس تنظیم کے رکن ممالک کے باہمی روابط کو قریب تر کرنے اور کلی مفادات پر توجہ مبذول کرنے کے لئے اسلامی کانفرنس تنظیم کو سیاسی اور اسلامی جذبہ کے لحاظ سے مضبوط اور قوی بنانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی کانفرنس تنظیم کی تشکیل کے اصلی مقصد کو یاد دلاتے ہوئے فرمایا: اسلامی کانفرنس تنظیم در حقیقت فلسطین اور بیت المقدس کی حمایت کے لئے معرض وجود میں آئی اور آج جب کہ صہیونی مقبوضہ فلسطین ، الخلیل اور بیت المقدس میں یہودی بستیوں کی تعمیر میں مشغول ہیں تو اسلامی کانفرنس تنظیم کو بھی اپنی اصلی توجہ مسئلہ فلسطین پر مرکوز کرنی چاہیے۔
رہبر معظم نے مسئلہ فلسطین کے بارے میں سامراجی طاقتوں کی تخریبی پالیسی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: تمام اسلامی ممالک کو یہ احساس کرنا چاہیے کہ مسئلہ فلسطین ان کا اپنا مسئلہ ہے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نے اسلامی ممالک کے درمیان باہمی تعاون کے فروغ پر تاکید کرتے ہوئے فرمایا: غاصب صہیونی جنھیں امریکہ کی مکمل حمایت حاصل ہے اسلامی ممالک کی طرف سے ان پر سیاسی اور اقتصادی دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔
رہبر معظم انقلاب اسلامی نےایران اور سنیگال کے دوطرفہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: دونوں ممالک کے پاس باہمی روابط کو زیادہ سے زیادہ فروغ دینے کے لئے اچھے مواقع اور ظرفیتیں موجود ہیں اور ان سے بھر پور استفادہ کرنا چاہیے۔
اس ملاقات میں نائب صدر جناب رحیمی بھی موجود تھے سنیگال کے صدر جناب عبد اللہ واد نے اسلامی کانفرنس تنظیم پر اپنی دو سالہ صدارت اور اسلامی ممالک کے درمیان اقتصادی روابط کو فروغ دینے کے سلسلے میں کی جانے والی کوششوں پر رپورٹ پیش کرتے ہوئے کہا: سنیگال نے علماء اسلام کی جامع کانفرنس منعقد کرنے کی تجویز پیش کی ہے اور اس کا مقدماتی جلسہ پروگرام کے مطابق ڈاکار میں منعقد ہوگا۔
سنیگال کے صدر عبد اللہ واد نےتہران اور ڈاکار کے اچھے اور دوستانہ روابط کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا: ایران تعلیم و تربیت ، بنیادی ٹیکنالوجی اور تیل کے شعبہ میں میں اچھی مہارت رکھتا ہے اور امید ہے کہ اس سفر میں دونوں ممالک باہمی روابط کو فروغ دینے کے سلسلے میں اہم امور پر متفق ہوجائیں گے۔
آپ کا تبصرہ