12 اگست، 2004، 4:18 PM

ايران كےصدرخاتمي نے كہا كہ

پرامن جوہري سرگرميوں كے ليے كسي سے اجازت كي كوئي ضرورت نہيں ہے

جمہوري اسلامي ايران كےصدر جناب سيد محمد خاتمي نے كہا ہے كہ ان كے ملك كو پرامن جوہري سرگرميوں كے ليے كسي سے اجازت كي كوئي ضرورت نہيں ہے

جمہوري اسلامي ايران كےصدر جناب سيد  محمد خاتمي نے كہا ہے كہ ان كے ملك كو پرامن جوہري سرگرميوں كے ليے كسي سے اجازت كي كوئي ضرورت نہيں ہے

خبر رساں ايجنسي مہر نے خبر دي ہے كہ صدر جناب خاتمي نے ايك پريس كانفرنس سے خطاب كرتے ہوئےايك بار پھر اس بات كو دہرايا كہ ايران  پر امن جوہري پروگرام سے ہر گزدست بردار نہيں ہوگااورہم جوہري ٹيكنالوجي كے بنيادي حق كے حصول كے لئے كوئي بھي قيمت ادا كرنے كو تيار ہيں

صدر جناب خاتمي نے اس كانفرنس ميں ايٹمي توانائي كي عالمي ايجنسي كے ساتھ تعاون پر تاكيد كي  انہوں نے كہا كہ ايران NPT معاہدے ميں شامل رہے گا اور جس طرح NPT معاہدہ كسي بھي ملك كو ايٹمي ہتھيار حاصل كرنے كي اجازت نہيں ديتا اسي طرح ركن ملكوں اور ايٹمي ٹيكنالوجي كے حامل ملكوں كے لئے اس امر كو ضروري قرار ديتاہے كہ پر امن مقاصد كے لئے ايٹمي ٹكنالوجي سے استفادہ كرنے كے لئے ملكوں كي مدد كريں  صدر جناب خاتمي نے كہا كہ ايران اپنا حق حاصل كرنے كي كوشش كر رہا ہے جبكہ امريكہ سياسي بنيادوں پر ايران كو مورد الزام ٹہرارہاہے اور ہميں افسوس كے ساتھ كہنا پڑتاہے كہ امريكہ اپني غلط پاليسيون كے سہارے ديگر ممالك پر بھي دباؤ ڈال رہاہے  صدرنے كہا كہ ہم ايران كے ايٹمي مسئلے كو اقوام متحدہ كي سلامتي كونسل ميں پيش كئے جانے كے مخالف ہيں اور اميد كرتے ہيں كہ مذاكرات كے ذريعہ اس مشكل كا حل تلاش كرليں گے

 

News ID 103065

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha