مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران وزارت سیاحت کی تجویز سے 33 ممالک کے لئے ویزے کی شرط ختم کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔
یہ ایک شاندار فیصلہ ہے جو 33 ممالک کے شہریوں کو سفر کی سہولت فراہم کرتا ہے اور انہیں ایران کے تاریخی، قدرتی، ثقافتی اور مذہبی مقامات کو دیکھنے کی دعوت دیتا ہے۔
ایران وسیع ثقافتی تنوع کی حامل سرزمین ہے جو سات ہزار سال سے زیادہ پرانی ہے اور 27 ٹھوس ورثے کی عالمی رجسٹریشن کے ساتھ، یہ دنیا کے 10 ممالک میں شامل ہے، اور 24 معنوی عالمی رجسٹریشن کے ساتھ یہ دنیا میں پانچویں نمبر پر ہے۔
کن ممالک کے لئے ویزے کی شرط یکطرفہ طور پر ختم کی گئی؟
جن ممالک کو حکومت نے یکطرفہ ویزا ختم کرنے کی منظوری دی ہے وہ ہیں: 1- ہندوستان 2- روس 3- متحدہ عرب امارات، 4- بحرین، 5- سعودی عرب، 6- قطر 7- کویت، 8- لبنان 9- ازبکستان، 10- کرغزستان 11- تاجکستان 12- تیونس، 13- موریطانیہ، 14- تنزانیہ، 15- زمبابوے، 16- جمہوریہ موریس، 17- سیشلز، 18- انڈونیشیا، 19- برونائی، 20- جاپان، 21- سنگاپور، 22- کمبوڈیا، 23- ملائیشیا، 24- ویتنام، 25- برازیل، 26- جمہوریہ پیرو، 27- کیوبا، 28- میکسیکو، 29- وینزویلا، 30- بوسنیا اور ہرزیگووینا کی فیڈریشن، 31- سربیا، 32- کروشیا اور 33- جمہوریہ بیلاروس۔
ایران کی حکومت کے فیصلے سے 17 ایشیائی ممالک کے لئے ویزے کی شرط یکطرفہ طور پر ختم کر دی گئی ہے نیز براعظم افریقہ کے ساتھ تعلقات کی ترقی کے لیے اس نے 6 افریقی ممالک کے لئے ویزے کی شرط ختم کر دی ہے اور یورپ اور لاطینی امریکہ کے 5 ممالک کو بھی اس کوٹے میں شامل کیا ہے۔
اب تک ایران نے ترکی، آذربائیجان، عمان، چین، آرمینیا، لبنان اور شام جیسے ممالک کے ساتھ ویزا چھوٹ کا معاہدہ کیا ہے، یہ ایک سفری سہولت ہے جو بعض صورتوں میں لاگو ہوتی ہے۔
تاہم ایران کی ویزوا چھوٹ پالیسی کو کئی زاویوں سے دیکھا جا سکتا ہے، جن میں سے ایک مختلف ممالک کے شہریوں کے درمیان سفر کو آسان بنانا ہے۔ عام طور پر ممالک کے ساتھ ویزا پالیسی نرم کرنا قومی مفادات کے لیے اہم ہے۔
ایران کے وزیر سیاحت کا خیال ہے کہ "33 ممالک کے ساتھ یکطرفہ طور پر ویزوں کی شرط ختم کرنے سے دنیا بھر کے ممالک کے لئے ایران کے دروازے کھل رہے ہیں اور یہ ایک انتہائی دانشمندانہ فیصلہ ہے۔
جو بات یقینی ہے وہ یہ ہے کہ حکومت کے اس فیصلے کا سب سے زیادہ فائدہ سیاحت کو حاصل ہوگا۔کیونکہ مختلف ممالک کے شہریوں کی ایران آمد سے ایرانو فوبیا کے پروپیگنڈے دم توڑ جائیں گے۔