مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، شوق ابراہیم، ماہرِ امورِ شام، نے زور دیا ہے کہ دمشق کے جنوب میں واقع سیدہ زینبؑ کے علاقے میں شیعہ برادری بڑھتے ہوئے خطرات اور حملوں کا سامنا کر رہی ہے۔ متعدد حسینیہ کو آگ لگا دی گئی ہے اور مقامی باشندوں کو براہِ راست دھمکیاں دی جا رہی ہیں۔
شوق ابراہیم نے مزید کہا کہ اس نازک مرحلے میں عراق اور دنیا بھر کے شیعہ برادری کو شام کے شیعوں کی مدد کے لیے آگے آنا چاہیے۔ علوی برادری بھی ان جرائم کے خلاف شیعوں کے ساتھ کھڑی ہے۔
اس سے قبل بھی رپورٹ کیا گیا تھا کہ دمشق کے نواحی علاقے اور زینبیہ میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔ یہ کشیدگی اُس وقت بڑھی جب شہرک حجیرہ کے ایک امام جماعت نے اشتعال انگیز بیانات دیے، جس کے نتیجے میں زینبیہ میں شیعوں کے خلاف کھلے عام اشتعال انگیزی شروع ہوئیں۔ اسی تناظر میں دمشق میں مظاہرے بھی ہوئے جن میں زینبیہ کے شیعوں کے اخراج کا مطالبہ کیا گیا۔
آپ کا تبصرہ