31 اکتوبر، 2025، 9:37 AM

صہیونی دراندازی پر لبنانی فوج کا بھرپور ردِعمل، جنوبی علاقوں میں دفاعی اقدامات تیز کر دیئے

صہیونی دراندازی پر لبنانی فوج کا بھرپور ردِعمل، جنوبی علاقوں میں دفاعی اقدامات تیز کر دیئے

لبنانی فوج نے صدر جوزف عون کے حکم پر جنوبی لبنان کے سرحدی علاقوں میں اپنی موجودگی بڑھا دی ہے تاکہ قابض اسرائیلی فوج کی زمینی دراندازیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صدر جوزف عون کی ہدایت پر لبنانی فوج نے جنوبی علاقوں، خصوصاً الخیام اور عیترون میں اپنی تعیناتی کو مضبوط کر دیا ہے تاکہ قابض اسرائیلی فوج کی ممکنہ زمینی کارروائیوں اور دراندازیوں کا مقابلہ کیا جا سکے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ فوج کی بڑی تعداد جنوبی لبنان کے مختلف علاقوں میں پہنچ چکی ہیں، جبکہ بعض یونٹس فوجی سازوسامان کے ہمراہ دشت المحافر میں تعینات کی گئی ہیں جو عیترون کے نواحی علاقے میں واقع ہے۔

لبنانی فوج نے اس کے علاوہ الخیام کے علاقے میں بھی بکتر بند گاڑیاں اور دیگر فوجی آلات روانہ کیے ہیں۔

یہ تمام اقدامات فوج کی اس حکمتِ عملی کا حصہ ہیں جس کا مقصد جنوبی سرحد پر غاصب اسرائیلی دراندازی کا مؤثر طور پر سدباب کرنا ہے۔

اس سے قبل صدر جوزف عون نے فوج کے کمانڈر رودولف ہیکل کو حکم دیا تھا کہ وہ لبنانی سرزمین اور شہریوں کے تحفظ کے لیے قابض اسرائیلی فوج کی کسی بھی قسم کی دراندازی کا فوری جواب دیں۔

عون نے اس بات پر زور دیا تھا کہ بلیدا کی میونسپل عمارت پر صہیونی حملہ، جس میں ایک ملازم شہید ہوا، اسرائیل کی جانب سے لبنانی شہریوں پر مسلسل جارحیت کا حصہ ہے۔

لبنانی صدر نے جنگ بندی کی نگرانی کرنے والی کمیٹی — جس میں امریکہ بھی شامل ہے — سے مطالبہ کیا کہ وہ صرف واقعات کا اندراج کرنے تک محدود نہ رہے بلکہ غاصب اسرائیل پر دباؤ ڈالے تاکہ وہ لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزیاں بند کرے۔

دوسری جانب، پارلیمنٹ کے اسپیکر نبیہ بری نے کہا کہ غاصب اسرائیلی جارحیت کے حالیہ واقعات لبنان کی خودمختاری اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔ جن میں بلیدا اور العدیسہ پر حملے، العیشیہ، الجرمق اور الخردلی کے نواح میں فضائی بمباری، اور بیروت کے فضائی حدود کی خلاف ورزیاں شامل ہیں۔ ان کے بقول، یہ کارروائیاں صرف مذمت کے قابل نہیں بلکہ ان کا عملی جواب دیا جانا چاہیے۔

News ID 1936216

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha