مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وینزویلا کے صدر نکولاس مادورو نے کہا کہ امریکہ کی اقتصادی اشرافیہ وینزویلا کے تیل، گیس اور سونے پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ منشیات کی اسمگلنگ کا بہانہ دراصل وسائل کی لوٹ مار کو چھپانے کے لیے تراشا گیا ہے۔
مادورو نے کہا کہ وینزویلا دنیا کے سب سے بڑے تیل کے ذخائر رکھتا ہے اور کوئی بھی طاقت اسے عالمی توانائی کے توازن سے خارج نہیں کر سکتی۔
انہوں نے بتایا کہ امریکی خفیہ ایجنسی سی آئی اے سے وابستہ کرائے کے فوجیوں کے ایک گروہ کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔
وینزویلائی صدر نے جمہوریہ ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کے وزیراعظم پر سازش اور جنگی اشتعال کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ یہ رویہ ان کی ذہنی اور اخلاقی کمزوریوں کا عکاس ہے۔
مادورو کا کہنا تھا کہ بیرونی طاقتیں وینزویلا میں حکومت کی تبدیلی چاہتی ہیں تاکہ اس ملک کے تیل، گیس اور سونے پر قبضہ کر سکیں۔
انہوں نے مزید کہا اب وقت آ گیا ہے کہ دنیا فیصلہ کرے — یا وہ جنگ کے خواہاں طاقتوں کے ساتھ کھڑی ہو، یا زندگی کے حامیوں کے ساتھ۔
مادورو نے اعلان کیا کہ وینیزویلا نے جمہوریہ ٹرینیڈاڈ و ٹوباگو کے ساتھ توانائی کے تمام معاہدے قانونی طور پر منسوخ کر دیے ہیں۔
آپ کا تبصرہ