17 ستمبر، 2025، 12:56 PM

موساد کا جاسوس بابک شہبازی تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

موساد کا جاسوس بابک شہبازی تختہ دار پر لٹکا دیا گیا

صہیونی خفیہ ایجنسی کے لئے جاسوسی اور حساس ملکی معلومات دشمن کے حوالے کرنے کے جرم میں بابک شہبازی کو آج صبح پھانسی دی گئی۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، بدنام زمانہ صہیونی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے ساتھ معلومات کے تبادلے، جاسوسی اور سکیورٹی تعاون میں ملوث بابک شہبازی قانونی کارروائی کی تکمیل اور دیوان عالی کی طرف سے فیصلے کی توثیق کے بعد آج صبح سزائے موت پر عمل درآمد کے تحت تختہ دار پر لٹکا دیا گیا۔

تفصیلات کے مطابق ایرانی عدالت کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ موساد کے لئے جاسوسی میں ملوث بابک شہبازی کو تمام قانونی مراحل طے کرنے کے بعد اور دیوانِ عالی ملک کی طرف سے حکم کی تصدیق کے بعد آج صبح پھانسی دے دی گئی۔

بابک شهبازی فرزندِ رحم خدا، صنعتی کولنگ سسٹمز کی ڈیزائننگ اور تنصیب میں ماہر تھا اور بطور ٹھیکیدار مختلف ٹیلی کمیونیکیشن، فوجی اور سلامتی کے اداروں سے وابستہ کمپنیوں کے ساتھ کام کرتا تھا۔

وہ 22-2021 میں ایک آن لائن گروپ کے ذریعے اسماعیل فکری سے آشنا ہوا۔ اسماعیل فکری وہی شخص ہے جسے اسرائیل کے لئے جاسوسی اور معلومات دینے میں تعاون کے جرم میں پھانسی دی گئی تھی۔ بابک شہبازی کے پیشہ ورانہ کام یعنی حساس مراکز میں کولنگ سسٹمز کی تنصیب اور اسماعیل فکری کی کمپیوٹر نیٹ ورکس کی مہارت کی وجہ سے شہبازی نے اسے کئی منصوبوں میں اپنے ساتھ شامل کر لیا۔

اپنے کام کی نوعیت کے سبب بابک شہبازی کو ٹیلی کمیونیکیشن، فوجی اور سلامتی کے حساس انفراسٹرکچر تک رسائی حاصل تھی۔ وہ ان مراکز کے ڈیٹا سینٹرز کی ساخت اور خصوصیات سے بخوبی واقف تھا۔ اسی وجہ سے اس نے فیصلہ کیا کہ یہ معلومات موساد کو پیسوں اور کسی غیر ملکی ملک میں اقامت کے بدلے فروخت کرے۔ تاہم، اپنی شناخت افشا ہونے کے خوف سے اس نے اسماعیل فکری کو بھی ساتھ شامل کیا تاکہ وہ اپنی کمپیوٹر مہارت، انگریزی زبان پر عبور اور بہتر رابطے کے ذریعے اسرائیل سے رابطہ کرے۔

شہبازی نے اسماعیل فکری سے کہا کہ وہ اسرائیل کے آن لائن رابطہ کرے اور یہ تجویز دے کہ وہ اعلیٰ سطحی حکام اور ان کے آنے جانے کے مقامات کی معلومات فروخت کرنے کو تیار ہے، اس شرط کے ساتھ کہ موساد اس کی اور اس کے خاندان کی حفاظت کرے، اسے مستقل امریکی شہریت دے اور ساتھ ہی 120 ملین ڈالر نقد یا کرپٹو کرنسی کے طور پر ادا کرے۔

فروری 2022 میں موساد کے ایک افسر کی درخواست پر بابک شہبازی اور اسماعیل فکری کے ساتھ اسکائپ پر ایک میٹنگ ہوئی۔ اس ملاقات میں یہ دونوں افراد تقریبا ایک گھنٹے تک موساد کے افسر کو تفصیلی معلومات دیتے رہے۔

اسی ملاقات میں موساد کے افسر نے بابک شہبازی کو یقین دلایا کہ جو بھی افراد موساد کے ساتھ تعاون کرتے ہیں وہ مکمل تحفظ میں ہوتے ہیں، اور اگر کبھی ان یا ان کے اہلِ خانہ کے ساتھ کوئی خطرہ پیش آئے تو انہیں محفوظ ترین راستے سے ملک سے باہر منتقل کیا جاتا ہے۔

دوسری اسکائپ گفتگو میں بابک شہبازی نے موساد کے افسر کو بتایا کہ اس کے پاس کچھ حساس اور اہم مراکز کے داخلے کا کارڈ ہے، اور اس کی گاڑی کی تلاشی بھی نہیں لی جاتی۔ اس نے یہ پیشکش کی کہ وہ ان مراکز کے اندر بم داخل کرسکتا ہے اور موساد چاہے تو کئی سال بعد اس بم کو دھماکے سے اڑا سکتا ہے۔

بعد ازاں، بابک شہبازی نے موساد کے چار افسروں جن کے فرضی نام شموئیل (سامی)، بنیامین، مائیکل اور ایک تکنیکی افسر تھے، کے ساتھ براہ راست اور محفوظ رابطے قائم کیے اور ان سے معلوماتی پوچھ گچھ کے مراحل سے گزرا۔

شہبازی نے موساد کے اہلکاروں کے ساتھ ہفتہ وار رابطوں میں مختلف منصوبوں کے درست پتے، ان منصوبوں کی نوعیت، ہر منصوبے میں سرگرم عمل افراد کی تعداد، مراکز میں داخلے اور خروج کے طریقے، سربراہان اور کلیدی افراد کے کوائف، فنی مسائل اور ان منصوبوں کی کمزوریاں اپنے رابطہ افسروں کو فراہم کیں۔

ملزم کے اعترافات کے مطابق، موساد نے اس سے مطالبہ کیا کہ وہ ایک پیکٹ وصول کرے جو اس کے لیے خفیہ طور پر رکھا گیا تھا۔ اس پیکٹ میں پیسے اور آلات موجود تھے۔

موساد کی جانب سے فراہم کی جانے والی تربیتیں

ملزم نے موساد کے ساتھ تعلق کے دوران مختلف ہدایات اور تربیتیں حاصل کیں، جن میں محفوظ رابطے قائم رکھنے کے اصول،گرفتاری کی صورت میں لائحۂ عمل، خطرے کے وقت دستاویزات ختم کرنے کے طریقے، ملک سے خفیہ طور پر نکلنے کی ہدایات، سلامتی کا سگنل بھیجنے کے طریقے، مخصوص حالات میں استعمال ہونے والی جعلی کہانیاں، خفیہ طور پر رکھے گئے پیکٹ وصول کرنے کے طریقے اور دیگر حفاظتی نکات شامل تھے۔

ملزم نے انہی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے مارچ/اپریل 2022 میں موساد افسر کی ہدایات کے مطابق ایک ٹیبلیٹ خریدا اور حفاظتی تقاضوں کی وجہ سے اس ٹیبلیٹ کو فعال کرنے کے لیے بیچنے والے کا سم کارڈ استعمال کیا۔

موساد کا دوسرا افسر مائیکل مرحلہ وار اس ٹیبلیٹ کے ذریعے محفوظ رابطے قائم کرنے کا طریقہ شہبازی کو سکھاتا رہا۔ جب ملزم کو نومبر/دسمبر 2023 میں اسماعیل فکری کی گرفتاری کا علم ہوا تو موساد کے حکم پر اس نے ٹیبلیٹ کو پتھر سے توڑ کر چالوس روڈ پر کرج دریا میں پھینک دیا۔

ملزم نے گرفتاری کے بعد اپنے موساد سے تعلق کا اصل مقصد پیسہ اور کسی غیر ملکی ملک میں اقامت حاصل کرنا بتایا۔ اس نے اعتراف کیا کہ موساد سے تعاون کے بدلے میں اسے کرپٹو کرنسی کی صورت میں رقوم موصول ہوئیں۔

ملزم کا کیس گرفتاری کے بعد عدالت کو بھیجا گیا، جس میں اس پر الزام تھا کہ وہ ایران کے خلاف دشمن ملک کے ساتھ تعاون، صہیونی حکومت کے لئے جاسوسی اور سکیورٹی تعاون، اور اسرائیلی حکام کے ساتھ معلومات کے تبادلے میں ملوث رہا ہے۔

مقدمہ قانونی ضوابط کے مطابق اور ملزم کے وکیل کی موجودگی میں سنا گیا۔ عدالت نے بابک شہبازی کو روئے زمین پر فساد پھیلانے کے جرم میں سزائے موت سنائی۔

ملزم کے وکیل نے اپیل کی جسے ملک کی اعلی عدالت کو بھیجا گیا، تاہم عدالت عالیہ نے اپیل مسترد کرتے ہوئے عدالت کے فیصلے کی توثیق کردی۔ اس طر 17 ستمبر 2025 کی صبح پھانسی کی سزا پر عملدرآمد کیا گیا۔

News ID 1935399

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha