16 اگست، 2025، 9:45 AM

خیام سیٹلائٹ: پانی کی قلت اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں مددگار مصنوعی آنکھ

خیام سیٹلائٹ: پانی کی قلت اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں مددگار مصنوعی آنکھ

ایرانی خلائی ادارے کے سربراہ کے مطابق، خیام سیٹلائٹ کی تصویری معلومات پانی کے ذخائر، زراعت اور ہنگامی صورتحال میں مؤثر منصوبہ بندی میں موثر ثابت ہورہی ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی خلائی ادارے کے سربراہ حسن سالاریہ نے کہا ہے کہ خیام سیٹلائٹ اب ملک میں خشک سالی، پانی کی کمی اور قدرتی آفات سے نمٹنے میں اہم اور مؤثر کردار ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خیام سیٹلائٹ تین سال پہلے مدار میں بھیجا گیا تھا اور تمام آزمائشی مراحل کامیابی سے مکمل کرنے کے بعد اس نے اسی سال کے آخر سے باقاعدہ طور پر کام شروع کیا۔ یہ سیٹلائٹ روزانہ کی بنیاد پر ایران کے مختلف علاقوں سے اعلی معیار کی تصاویر حاصل کرتا ہے، جنہیں مختلف سرکاری اور تحقیقی ادارے اپنی ضروریات کے مطابق استعمال کرتے ہیں۔

سالاریہ نے وضاحت کی کہ خیام سیٹلائٹ کی تصاویر سے ملک میں پانی کے ذخائر جیسے ڈیم، تالاب اور جھیلوں کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے۔ ان معلومات کی مدد سے خشک سالی کا اندازہ لگانے اور پانی کے بہتر انتظام کی منصوبہ بندی کی جاتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ ان تصویری معلومات کا استعمال زمین کے نقشے تیار کرنے، زمین میں ہونے والی تبدیلیوں کی شناخت، زرعی زمین کے تخمینے اور ماحولیات کے تحفظ جیسے اہم کاموں میں بھی ہوتا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ خیام سیٹلائٹ میں جدید کیمرے نصب ہیں جو تقریبا ایک میٹر تک کی تفصیل کے ساتھ تصاویر لینے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اور کچھ تکنیکی طریقوں سے ان تصاویر کو مزید بہتر بنا کر آدھے میٹر تک کی دقت حاصل کی جاسکتی ہے۔

سالاریہ نے کہا کہ جب ملک میں زلزلہ، سیلاب یا جنگلات میں آگ جیسی قدرتی آفات پیش آتی ہیں، تو خیام سیٹلائٹ کی مدد سے فوری طور پر متاثرہ علاقوں کی تصاویر حاصل کی جاتی ہیں اور یہ تصاویر ہلال احمر، بلدیاتی اداروں اور صوبائی حکام کو فراہم کی جاتی ہیں تاکہ امدادی کارروائیاں جلد اور مؤثر طریقے سے انجام دی جاسکیں۔

انہوں نے کہا کہ خیام کی تصاویر سے متاثرہ علاقوں کی صحیح حدود، بند راستوں اور خطرناک مقامات کی شناخت ممکن ہوتی ہے، جس سے بحران کے وقت فیصلہ سازی میں آسانی ہوتی ہے۔

سالاریہ نے بتایا کہ خیام سیٹلائٹ کی تصاویر کو مصنوعی ذہانت اور زمینی مشاہدات کے ساتھ ملا کر ایسے سسٹمز تیار کیے جا رہے ہیں جو مستقبل میں پانی، زراعت اور ماحولیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے پیش گوئیاں کرنے میں مدد فراہم کریں گے۔

News ID 1934861

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha