مہر نیوز کی رپورٹ کے مطابق، ایران نے شہید جنرل سلیمانی کے قاتلوں کے خلاف عدالتی کاروائی کی توثیق کر دی ہے۔
ایرانی مندوب سعید ایروانی نے دو جنوری کو اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوٹریس اور سلامتی کونسل کے صدر امر بیندجامہ کو لکھے گئے ایک خط میں کہا کہ ایران بین الاقوامی قانون کے تحت شہید جنرل سلیمانی کے قتل کے مجرموں کے خلاف تمام ضروری قانونی اقدامات کرنے کا حق رکھتا ہے۔
ایرانی مندوب کے خط کا متن درج ذیل ہے:
جناب عالی
ایران کی سپاہ پاسداران انقلاب کی قدس فورس کے کمانڈر شہید میجر جنرل قاسم سلیمانی اور ان کے ساتھیوں کے بہیمانہ قتل کی پانچویں برسی کے موقع پر میں ایک بار پھر آپ اور سلامتی کونسل کے ارکان کی توجہ امریکہ کی طرف سے کی گئی ریاستی دہشت گردی کی طرف مبذول کروانا چاہتا ہوں۔
جنرل سلیمانی کو عراق کے سرکاری دورے کے دوران 3 جنوری 2020 کو بغداد کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر امریکی افواج کے ذریعے شہید کر دیا گیا۔
ایک خودمختار ریاست کے اعلیٰ عہدیدار کو دانستہ اور غیر قانونی طور پر نشانہ بنانا جس نے خطے میں دہشت گردی سے نمٹنے میں اہم کردار ادا کیا ہو، بین الاقوامی قانون اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی صریح خلاف ورزی ہے۔
اسلامی جمہوریہ ایران اس قابل مذمت فعل کے مرتکب عناصر، سہولت کاروں اور اسپانسرز کا احتساب کرنے کے لیے بین الاقوامی قانون کے تحت تمام ضروری قانونی اقدامات کے اپنے جائز حق کی تصدیق کرتا ہے۔
ایران کا یہ غیر متزلزل موقف انصاف، امن، سلامتی اور قانون کی حکمرانی کے لئے ہمارے پختہ عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
ہمارے سابقہ مطالبات 29 جنوری 2020 کے خطوط میں مستقل طور پر بیان کئے گئے ہیں اور اگر آپ موجودہ خط کو سلامتی کونسل کی دستاویز کے طور پر پیش کریں تو مجھے شکر گزار ہونا چاہیے۔
براہِ کرم، درخواست پر منصفافہ غور کریں۔
آپ کا تبصرہ