مہر خبررساں ایجنسی نے المعلومہ کے حوالے سے کہا ہے کہ شام پر تکفیری گروہ تحریر الشام کے قبضے کے بعد دمشق اور دیگر شہروں میں شہریوں پر تکفیریوں کے ناروا سلوک کی خبریں منظر عام پر آئی ہیں۔ تکفیریوں کے ظلم و ستم کی وجہ سے ہزاروں شامی پڑوسی ملک لبنان کی طرف ہجرت کررہے ہیں۔
شامی قومی اور سماجی امور کے ماہر سعید فارس نے انکشاف کیا ہے کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہزاروں شیعہ خاندان دہشت گرد حملوں کے خوف سے لبنان کی جانب ہجرت کر گئے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ شام میں عرب شیعہ آبادی کی تعداد 3 لاکھ ہے جو زیادہ تر حلب کے شمالی مضافات میں واقع شہروں نبل اور الزہراء، ادلب کے مضافات میں الفوعہ اور کفریا، نیز درعا اور اس کے گردونواح میں آباد ہیں۔
شیعوں کی بڑی تعداد دمشق کے الامین اور زین العابدین محلوں، اور سیدہ زینب (س) کے مضافات، حمص کے دیہات، دیر الزور اور الحسکہ کے دیہی علاقوں میں بھی مقیم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بشار الاسد کی حکومت کے خاتمے کے بعد ہزاروں شیعہ افراد نے دہشت گردوں کی جارحیت کے خوف سے لبنان کی جانب نقل مکانی کی ہے۔
آپ کا تبصرہ