مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ کے رہنما شیخ نعیم قاسم نے مجاہدین کے خط کے جواب میں ان کی عسکری اور مجاہدانہ سرگرمیوں کو سراہا۔
شیخ نعیم قاسم نے جوابی خط میں لکھا کہ آپ صہیونیت کی بنیادوں کو ہلانے والے قابل فخر سپوت ہیں، آپ کی مزاحمت کی طاقت ہماری استقامت کو مضبوط کرتی ہے اور ہمارے دشمن کو رسوا کن شکست سے دوچار کرکے ہماری فتح کی نوید سناتی ہے۔
حزب اللہ کے رہنما نے بیت المقدس اور باقی مقبوضہ علاقوں کو اسرائیلی قبضے سے آزاد کرانے کے لیے مجاہدین کے فولادی عزم کا حوالہ دیتے ہوئے "القدس اور مقبوضہ فلسطین کی آزادی پر ان کے یقین کامل" کی تعریف کی۔
انہوں نے کہا کہ آپ اپنے سینوں سے دشمن کو پسپا کرتے ہیں، اور انہیں پیروں تلے مسل دیتے ہیں،" آپ اسکتبار اور ظلم کے مقابلے میں مظلوموں کی طاقت ہیں۔
انہوں نے یاد دلایا کہ کس طرح مجاہدین موت کے منہ میں چلے گئے، لیکن مزاحمت سے دستربردار نہیں ہوئے۔
حزب اللہ اسرائیلی حکومت کی اکتوبر 2023 سے بڑھتی ہوئی جارحیت کے مقابلے میں سخت مزاحمت کر رہی ہے جس میں اب تک کم از کم 3,360 افراد شہید ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے ہیں۔ تاہم جواب میں مقبوضہ فلسطینی علاقوں پر میزائلوں کی بارش اور ملک کے جنوبی علاقوں میں دشمن کی پیش قدمی کو روکتے ہوئھ سینکڑوں کامیاب کارروائیاں کی گئی ہیں۔
اس سے قبل حزب اللہ نے کہا تھا کہ اس کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں 100 سے زیادہ اسرائیلی فوجی ہلاک اور 1000 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں۔ یہ ہلاکتیں حزب اللہ کے مجاہدین کی جانب سے جنوب مغربی لبنان میں اسرائیلی فوج کی گولانی بریگیڈ کی 51ویں بٹالین پر حملے کے بعد ہوئی ہیں۔
اس کے علاوہ حزب اللہ نے جوابی حملوں میں قابض رجیم کے 43 سے زیادہ جدید مرکاوا ٹینک، آٹھ سے زیادہ فوجی بلڈوزر، اور کئی بکتر بند گاڑیاں بھی تباہ کر دی ہیں اور اسرائیل کے چھ سے زیادہ جدید ترین ہرمیس ڈرون طیارے مار گرانے میں بھی کامیاب ہوگئی ہے۔
آپ کا تبصرہ