مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، الجزیرہ کے رپورٹر نے اطلاع دی ہے کہ آج صرف 80 شدید زخمی فلسطینی ہی رفح سرحدی گزر گاہ عبور کرکے مصر پہنچ سکیں گے۔
جب کہ ہزاروں فلسطینی غزہ کے ہسپتالوں میں داخل ہیں جو اپنے زخموں پر مرہم رکھنے کی بنیادی سہولیات سے بھی محروم ہیں۔
البتہ غیر ملکی شہریت کے حامل 400 افراد اس کراسنگ سے گزرنے والے ہیں۔
المیادین نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ غیر ملکی شہریت کے حامل افراد کا پہلا گروپ غزہ کی پٹی سے نکل کر رفح کراسنگ سے مصر کی طرف بڑھ رہا ہے۔
خبر رساں ذرائع ابلاغ نے چند گھنٹے قبل بتایا تھا کہ ایک باخبر ذریعے نے رائٹرز کے ساتھ بات چیت میں اس بات پر زور دیا کہ قطر مصر، حماس اور صیہونی حکومت کے درمیان ثالثی کر رہا ہے تاکہ امریکہ کے تعاون سے آج رفح بارڈر کراسنگ کو دوبارہ کھولا جائے۔
مذکورہ ذرائع ابلاغ نے اس بات پر زور دیا کہ اگر فریقین کے درمیان کوئی معاہدہ ہو جائے تو غیر ملکی شہریت کے حامل افراد اور کچھ زخمی شہری غزہ سے نکل سکتے ہیں۔
واضح رہے کہ اس معاہدے کا تعلق قیدیوں کی رہائی یا انسانی بنیادوں پر جنگ بندی جیسے دیگر معاملات سے نہیں ہے۔
آپ کا تبصرہ