مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، پاکستانی میڈیا نے بتایا ہے کہ صوبہ خیبرپختونخوا کے جنوبی شہر بنوں میں فوج کے قافلے پر خودکش حملے کے نتیجے میں کم از کم 9 فوجی اہلکار جاں بحق جب کہ 17 زخمی ہوگئے ہیں۔
"پاکستان ٹیلی گراف" نے پاکستانی پولیس ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ موٹرسائیکل پر سوار ایک خودکش بمبار نے فوجی دستوں کے قافلے کے درمیان میں خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
ابھی تک کسی گروپ نے اس دہشت گردانہ حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
صوبہ خیبرپختونخوا میں گزشتہ ماہ کے دوران یہ دوسرا دہشت گردانہ حملہ ہے۔
30 جولائی کو ایک سیاسی جلسے میں ایک خودکش بمبار نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا جس کے نتیجے میں کم از کم 54 افراد ہلاک اور 100 زخمی ہو گئے۔
29 اگست کو پاکستانی میڈیا نے بھی اعلان کیا کہ شمالی وزیرستان میں مزدوروں کو لے جانے والے ٹرک کے دھماکے میں کم از کم 11 مزدور جاں بحق ہو گئے۔
یہ حملہ پاکستان کے مغربی صوبے باجوڑ میں ایک بڑے خودکش دھماکے کے چند ہفتے بعد ہوا ہے، جس میں 23 بچوں سمیت کم از کم 63 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔
پاکستانی میڈیا نے بتایا ہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے میں دہشت گرد عناصر نے مزدوروں کو لے جانے والے ایک ٹرک کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں کم از کم 11 کارکن ہلاک ہو گئے۔
بتایا جاتا ہے کہ اس واقعے میں 2 افراد شدید زخمی ہوئے ہیں جن کی حالت تشویشناک ہے۔ یہ حملہ پاکستان کے مغربی صوبے باجوڑ میں ایک بڑے خودکش دھماکے کے چند ہفتے بعد ہوا ہے، جس میں 23 بچوں سمیت کم از کم 63 افراد ہلاک اور 200 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔ ایسوسی ایٹڈ پریس نے 22 اگست کو یہ بھی بتایا کہ پاکستان میں دہشت گرد اور علیحدگی پسند گروپ "بلوچ لبریشن آرمی" کے عناصر نے پاکستان کے صوبہ بلوچستان میں چینی انجینئروں کے قافلے کو خودکش حملے کا نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں 4 چینی انجینئر اور 9 پاکستانی ہلاک ہوئے۔ فوجی اہلکار مارے گئے۔ چینی انجینئرز پاکستان کی گوادر بندرگاہ میں چینی حکومت کے زیر اہتمام منصوبوں پر کام کرنے جا رہے تھے۔
گوادر بندرگاہ "چین پاکستان اقتصادی راہداری" (CPEC) کے مرکزی نکات میں سے ایک ہے جہاں بہت سے چینی کارکن اس بندرگاہ میں کام کر رہے ہیں۔ چین CPEC کے تحت پاکستان کے بلوچستان میں بہت بڑی سرمایہ کاری کر رہا ہے۔
آپ کا تبصرہ