مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امریکی ایوان نمائندگان کی سابق رکن نے ایک میڈیا بیان میں اعتراف کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی موجودہ انتظامیہ کی پالیسیوں نے دنیا کو پہلے سے زیادہ تباہ کن ایٹمی جنگ کے دہانے پر کھڑا کردیا ہے۔
روس کی نیوز ویب سائٹ "رشیا ٹو ڈے" نے ہفتے کی شب خبر دی ہے کہ امریکی کانگریس کی سابق رکن اور 2020 کے امریکی صدارتی انتخابات کی امیدوار تلسی گبارڈ نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن یوکرین کے بحران کا غلط استعمال کر رہے ہیں اور اس ملک کے عوام کے مفادات کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔ بائیڈن روس کے ساتھ یوکرائن میں پراکسی وار لڑ رہے ہیں جس کے سبب موجودہ تنازعے میں شدت آر ہی ہے اور یہ شدت مزید بڑھ جائے گی۔
اس ڈیموکریٹ سیاستدان نے مزید کہا کہ ہم نیٹو کی جانب سے یوکرائن کی فوج کو سازوسامان اور انسانی مدد فراہم کرنے پر آمادگی کے بارے میں خبروں کی اشاعت کو تیزی سے دیکھ رہے ہیں، جس سے جاری جنگ کو روس اور نیٹو کے درمیان براہ راست فوجی تصادم کے مرحلے میں لے جانے کے امکان میں اضافہ ہوگا۔ وہ بھی ایک ایسے ملک کے ساتھ جو عالمی سطح پر نیوکلیئر ڈیٹرنس پاور رکھتا ہے۔
تلسی گبارڈ نے جو بائیڈن کی پالیسیوں پر تنقید جاری رکھتے ہوئے کہا کہ امریکی میڈیا میں بائیڈن اور ان کی انتظامیہ مسلسل ایٹمی جنگ کے بارے میں بات کر رہی ہے۔ گویا یہ زمین کے کسی اور علاقے میں معمول کا تنازعہ ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وائٹ ہاؤس کے سربراہاں انتہائی غیر حقیقی اور زندگی کی حقیقت سے کوسوں خیالات کا اظہار کرتے ہیں۔
آپ کا تبصرہ