مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے تین یورپی ممالک اور امریکہ کے اقدام کو غیر سفارتی اقدام قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایرانی وزیر خارجہ نے واضح کردیا ہے کہ ہم امریکہ اور تین یورپی ممالک کے اقدام اور رپورٹ کو مسترد کرتے ہیں۔
خطیب زادہ نے بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے بورڈ آف گورنرز کے سہ ماہی اجلاس کے انعقاد اور ایران کے خلاف قرارداد جاری کرنے کے امکان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ایجنسی کے ڈائریکٹر جنرل نے عجلت میں ایک رپورٹ پیش کی ہے، یورپی پارلیمنٹ میں شائع ہونے سے قبل اس نے یہی کہا تھا اور ایران نے اسی وقت اس کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ ابھی مشاورت کا تیسرا اجلاس نہیں ہوا ہے۔ خطیب زادہ نے کہا کہ رپورٹ سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ بین الاقوامی ایٹمی ایجنسی کے ڈائریکٹر پہلے سے کسی سوچے سمجھے منصوبے کو عملی جامہ پہنانے کی تلاش و کوشش کررہے ہیں جس میں اسرائیلی اہداف کو مد نظر رکھا گيا ہے۔
ایرانی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا: پہلے بھی کہے چکے ہیں کہ یہ رپورٹ درست نہیں ہے اور ہم نے واضح طور پر کہا ہے کہ یہ رپورٹ ان تمام اقدامات کے منافی اور غلط ہے جو ایران نے درست اور تکنیکی طور پر فراہم کیے ہیں۔
خطیب زادہ نے کہا کہ ہم نے بورڈ آف گورنرز کے تمام اراکین سے کہا کہ وہ صیہونی حکومت اور ایران کے خلاف قرارداد کے بانیوں کے عزائم کے بارے میں ہوشیار رہیں اور اس قرارداد کے خلاف ووٹ دیں تاکہ ایران نے سفارتکاری کے لئے جو پنجرہ کھول رکھا ہے وہ کھلا رہے۔
آپ کا تبصرہ