مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے سوئیزرلینڈ کے وزير خارجہ ایگناسیو کیسیاس کے ساتھ ملاقات میں کہا ہے کہ امریکہ، ایران پر مذاکرات کو مسلط نہیں کرسکتا جبکہ یورپی ممالک کو مستقل طور پر عمل کرناچاہیے۔
محمد باقر قالیباف نے کہا کہ ایرانی عوام امریکہ کی ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کو کبھی فراموش نہیں کریں گے اور یہی وجہ ہے کہ امریکہ ایرانی قوم پر مذاکرات کو مسلط نہیں کرسکتا۔ امریکہ پر ایرانی قوم اور عالمی برادری کا اعتماد ختم ہوگیا ہے۔ ایرانی حکومت اور عوام اقتصادی مشکلات کو حل کرنے کے سلسلے میں اپنے اندرونی وسائل کو مضبوط بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ ایران کے دوستانہ تعلقات دنیا کے تمام ممالک کے ساتھ برقرار ہیں اور تمام ممالک کے ساتھ تعلقات باہمی احترام کی بنیادوں پر استوار ہیں۔
ایرانی اسپیکر نے مستقل یورپ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی ممالک کو عالمی مسائل میں امریکہ کی پیروی نہیں کرنی چاہیے بلکہ عالمی مسائل میں اپنا مستقل کردار ادا کرنا چاہیے۔
ایرانی اسپیکر نے امریکہ کی خطے میں موجود دہشت گرد فوج کے ہاتھوں ایرانی سپاہ قدس کے کمانڈر میجر جنرل شہید قاسم سلیمانی کے بہیمانہ قتل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ نے ایک ایسے کمانڈر کو شہید کیا جس نے خطے سے دہشت گردی کے خاتمہ میں اہم کردار ادا کیا اور علاقائی عوام کو داعش کے خونخوار پنجوں سے نجات دلائی۔ اور دہشت گردی کو یورپی ممالک تک پہنچنے سے روکا لیکن امریکہ نے دہشت گردانہ اور غیر قانونی اقدام میں میجر جنرل سلیمانی کو شہید کردیا۔
اس ملاقات میں سوئیزر لینڈ کے وزير خارجہ نے ایران کے خلاف امریکہ کی ظالمانہ پابندیوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوئیزر لینڈ کی بعض کمپنیاں امریکی پابندیوں کے باوجود ایران میں کام کررہی ہیں اور امید ہے کہ ایران اور یورپی ممالک کے باہمی تعلقات کے نتیجے میں امریکی پابندیوں کے اثرات کم ہو جائیں گے۔ سوئیزرلینڈ کے وزیر خارجہ نے ایرانی عوام کی استقامت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ایران خطے کا ایک اہم اور مؤثر ملک ہے جو خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے سلسلے میں اپنا اہم کردارادا کررہا ہے۔
آپ کا تبصرہ