7 مئی، 2019، 12:10 PM

حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ در حقیقت اسرائیلی مطالبہ اور منصوبہ ہے

حزب اللہ  کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ در حقیقت اسرائیلی مطالبہ اور منصوبہ ہے

حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گوٹرش کی طرف سے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ در حقیقت اسرائیلی مطالبہ اور منصوبہ ہےجب تک اسرائیل باقی ہے تب تک حزب اللہ کے ہتھیار باقی رہیں گے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش  نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انٹونیو گرٹرش کی طرف سے حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ  کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ در حقیقت اسرائیلی مطالبہ ہےجب تک اسرائیل باقی ہے تب تک حزب اللہ کے ہتھیار باقی رہیں گے۔

گوٹرش نے اپنی ایک رپورٹ میں حزب اللہ اور دیگر گروہوں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ طائف معاہدے اور 1559 قرارداد کے مطابق ہتھیار زمین پر رکھ کر سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہیں اور ملک کے اندر یا باہر عسکری سرگرمیوں کو ترک کردیں۔

اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کے اس مطالبہ پر حزب اللہ لبنان کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ شیخ علی دعموش نے مہر نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگر کرتے ہوئے کہا ہے کہ حزب اللہ کے پاس ہتھیار اسرائیل کے خطرے کے پیش نظر ہیں اور جب تک خطے میں اسرائیل کا خطرہ موجود ہے تب تک حزب اللہ لبنان کے پاس ہتھیار موجود رہیں گے۔ انھوں نے کہا کہ لبنان کی ارضی اور قومی سالمیت کے پیش نظر حزب اللہ کے پاس ہتھیاروں کی موجودگی بہت اہم اور لازم ہے۔

حزب اللہ کی اجرائی کونسل کے نائب سربراہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کی طرف سے  حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کے بارے میں  سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کا مطالبہ اسرائیل کا بہت پرانا اور قدیمی مطالبہ ہے ۔ اسرائیل نے حزب اللہ کی نابودی کے لئے کئی بار لبنان پر جنگ مسلط کی ہے، اور اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل کو حزب اللہ کو غیر مسلح کرنے کے مطالبے کے بجائے اسرائیل سے مطالبہ کرنا چاہیے کہ وہ لبنان کی مقبوضہ سرزمین مزارع شبعا سے خارج ہوجائے اور لبنان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی ترک کردے۔

انھوں نے کہا کہ حزب اللہ کے ہاتھ میں اسلحہ اسرائیل کے خطرے کے پیش نظر ہے اور جب تک اسرائیل کا خطرہ موجود ہے تب تک حزب اللہ سے غیر مسلح ہونے کا مطالبہ غیر منطقی اور غیر قانونی ہے جب تک اسرائیل باقی ہے تب تک حزب اللہ کے ہاتھ میں اسلحہ باقی رہےگا۔

News ID 1890315

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha