21 جنوری، 2019، 11:54 PM

فرانس کا گوگل پر 5 کروڑ یورو جرمانہ عائد

فرانس کا گوگل پر 5 کروڑ یورو جرمانہ عائد

فرانس نے امریکی سرچ انجن گوگل پر پالیسی کے مطابق معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر 5 کروڑ یورو (5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) جرمانہ عائد کردیا۔

مہر خبررساں ایجنسی نے فرانسیسی خبررساں ایجنسی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ فرانس نے امریکی سرچ انجن گوگل پر پالیسی کے مطابق معلومات کی فراہمی میں ناکامی پر 5 کروڑ یورو (5 کروڑ 70 لاکھ ڈالر) جرمانہ عائد کردیا۔

فرانس کے مانٹیرنگ ادارے کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ یورپی یونین کے جنرل ڈیٹا پروٹیکشن ریگولیشن (جی ڈی پی آر) کے تحت پہلی مرتبہ گوگل پر 5 کروڑ یورو کا جرمانہ عائد کیا ہے۔

بیان کے مطابق گوگل کو فرانسیسی ادارے سی این آئی ایل نے ریکارڈ جرمانہ اس لیے کیا ہے کیونکہ وہ دستاویزات کے حوالے سے باہمی پالیسی کے تحت معلومات تک واضح اور آسان رسائی دینے میں ناکام ہوا۔ سی ایل آئی ایل کا کہنا تھا کہ گوگل نے صارفین کے لیے انتہائی مشکل بنا دیا تھا اور ان کی ذاتی معلومات کے استعمال کے مطابق ترجیحات ترتیب دیں خاص کر اشتہارات کے معاملے میں زیادہ مشکل بنا دیا گیا۔

گوگل کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ ‘عوام ہم سے کنٹرول اور شفافیت کے اعلیٰ معیار کی توقع رکھتے ہیں اور ہم ان توقعات پر پورا اترنے کے لیے پرعزم ہیں اور جی ڈی پی آر کی ضروریات پوری کریں گے’۔

خیال رہے کہ یہ شکایات گزشتہ برس مئی میں دو گروپس کی جانب سے جی ڈی پی آر کے نافذ ہونے کے فوری بعد درج کرادی گئی تھیں۔

فرانس کے کواڈریچر نیٹ گروپ کی جانب سے درج کی گئی ایک شکایت میں 10 ہزار افراد کے دستخط تھے جبکہ دوسری شکایت آسٹریا کی تنظیم میکس شریمز کے نون آف یور بزنس نامی گروپ کی تھی۔ آسٹرین گروپ نے گوگل کے خلاف شکایت میں کہا تھا کہ ان کے اینڈرائیڈ سے اپنے ایپ یا آن لائن سروس کے ذریعے معلومات چوری کی گئی ہیں کیونکہ وہ ایپ اس وقت تک فعال نہیں ہوتی جب تک ان کی شرائط کو قبول نہیں کیا جاتا۔

سی این آئی ایل کا کہنا تھا کہ ‘اس کے باوجود جو معلومات فراہم بھی کی گئی تھیں وہ واضح نہیں تھی کہ اس سے کچھ حاصل کیا جائے’۔

خیال رہے کہ جی ڈی پی آر کو ویب کی تاریخ میں سخت ترین قانون قرار دیا جارہا ہے جو ان کمپنیوں پر بھی نافذ العمل ہوتا ہے جو یورپین یونین کی حدود میں سرگرم ہو چاہے وہ رکن ممالک سے تعلق نہ رکھتی ہوں۔

News Code 1887493

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha