مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ناروے کی وزیر اعظم ارنا سولبرگ کاکہنا ہےکہ’ مسئلہ کشمیر ہو یا شام کا مسئلہ، ان کا کوئی فوجی حل نہیں ہو سکتا لہذا بھارت اور پاکستان کو مذاکرات شروع کرنے کا وقت طے کر لینا چاہئے۔ بھارتی میڈیا سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برصغیر کے باہر سے کوئی بھی شخص اس مسئلے کے حل کیلئے کچھ نہیں کر سکتا تاہم اگر بھارت اور پاکستان ایک دوسرے سے اس مسئلے پر بات چیت کرنا چاہیں تو ناروے یقیناً ثالثی کا کردار ادا کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ میرے خیال میں بھارت اور پاکستان کو فوجی اخراجات میں کمی کر کے تعلیم اور صحت پر خرچ کرنا چاہئے مگر میں یہ بھی جانتی ہوں کہ دونوں ممالک کی تاریخ کافی تلخ ہے ،پھر بھی دونوں کو مذاکرات سے حل نکالنا چاہئے۔
واضح رہے ناروے نے گزشتہ چند برسوں کے درمیان متعدد عالمی تنازعات میں ثالثی کا کردار ادا کیا ہے جن میں فلسطین اور سری لنکا میں جاری تنازعات بھی شامل ہیں۔
ناروے کی وزیر اعظم ارنا سولبرگ نے دس سال بعد بھارت کاسرکاری دورہ کیا۔
آپ کا تبصرہ