مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کی ریاست ہریانہ کے ضلع فتح آبا میں چھوٹی سی ریہڑی لگا کر سموسہ، جلیبی بیچنے والا ایک شخص اچانک بابا بالک ناتھ مندر کا انچارج بن گیا اور مندر میں آنے والی عقیدت مند خواتین کوبھوت پریت کا کہہ کر ان سے جنسی زیادتی کرتا رہا ۔ جنسی زیادتی کے دوران وہ ویڈیو بناتا اور بعد میں ان لڑکیوں کو بلیک میل کر کے ان کو مسلسل زیادتی کا نشانہ بناتا اور رقم بھی بٹورتا تھا ۔ بلّو نے اب تک 120خواتین سے زیادتی کر نے کا اعتراف کیا ہے۔بلّوبابا کی گھناونی حرکتوں کا پردہ اس وقت فاش ہوا، جب دومتاثرہ خواتین تھانے پہنچیں۔ ان خواتین کی شکایت پربابا کے بارے میں تفتیش کی گئی تو پڑے پڑے انکشافات ہو ئے۔ٹوہنا میں رہنے والے آکاش نے بلّوبابا کے بارے میں بتایاکہ مجھے ایک ویڈیو ملا، جس سے اس بابا کی حرکتوں کا انکشاف ہوا۔ اس نے میری بہن کے ساتھ گندی حرکت کی۔ ویڈیو میں میری بہن بے ہوشی کی حالت میں نظرآرہی تھی۔ جسم پرکپڑے نہیں تھے۔ بلّو نے ہی یہ ویڈیو بنایا تھا۔ میری بہن کے ساتھ جب یہ سب ہوا، وہ نابالغ تھی،پولیس کے مطابق امرپوری عرف بلّو بابا بھوت پریت ہونے کا کہہ کر خواتین کو پھنساتا تھا۔ مبینہ جعل سازی کے دوران انہیں نشہ آور دوائیں دے دیتا تھا، جس سے خواتین بے ہوش ہوجاتی تھیں۔ بے ہوشی کی حالت میں وہ ان کی آبروریزی کرتا تھا، اس کا ویڈیوریکارڈ کرلیتا تھا، پھرانہیں بلیک میل کرکے روپے لیتا تھا۔
ہندوستان کی ریاست ہریانہ کے ضلع فتح آبا میں چھوٹی سی ریہڑی لگا کر سموسہ، جلیبی بیچنے والا ایک شخص اچانک بابا بالک ناتھ مندر کا انچارج بن گیا اور مندر میں آنے والی عقیدت مند خواتین کوبھوت پریت کا کہہ کر ان سے جنسی زیادتی کرتا رہا ۔
News ID 1882647
آپ کا تبصرہ