مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے وزير خارجہ محمد جواد ظریف نے پارلیمنٹ کےولائی نمائندوں کے ایک اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئےکہا ہے کہ امریکہ کی ایرانی قوم ، اسلامی نظام اور انقلاب اسلامی کے ساتھ دشمنی تھی، ہے اور جاری رہےگی اور اس میں امریکہ کی دونوں ریپبلکن اور ڈیموکریٹ پارٹیوں میں کوئی فرق نہیں ہے۔ایرانی وزير خارجہ نے اس اجلاس میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کے بارے میں یورپی ممالک کے عزم کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین نے باہمیم ذاکرات میں مشترکہ ایٹمی معاہدے پر سنجیدگی کے ساتھ عمل کرنے کی یقین دہانی کرائی ہے اور اگر انھوں نے ایرانی قوم کے مفادات کے تحفظ کے سلسلے میں ٹھوس اور عملی اقدامات انجام دیئے تو ایران بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے پر عمل جاری رکھےگا۔
ظریف نے کہا کہ ٹرمپ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہونے میں بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے کا طریقہ کار اختیار نہیں کیا بلکہ اس نے مشترکہ ایٹمی معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے غیر قانونی راستہ اختیار کیا۔
ظریف نے کہا کہ ہمیں ثابت کرنا چاہیے کہ امریکہ کے ایٹمی معاہدے سے خارج ہونے سے ایرانی قوم ، اسلامی انقلاب اور اسلامی نظام پر کوئی اثر نہیں پڑےگا۔ اور ایرانی قوم استقامت کے ساتھ ملکی اور قومی پیشرفت اور ترقی کے راستے پر گامزن رہے گي۔
ایرانی وزير خارجہ نے کہا کہ ہمیں امریکہ کو پوری دنیا نہیں سمجھنا چاہیے کیونکہ امریکہ پوری دنیا نہیں ہے اور ہم ہمسایہ اور دیگر ممالک کے ساتھ تعاون جاری رکھ سکتے ہیں اور ہماری ہمسایہ ممالک کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے پر توجہ مرکوز ہے۔
آپ کا تبصرہ