7 اپریل، 2018، 6:26 PM

دوبارہ پابندیاں عائد ہونے کی صورت میں ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوجائے گا

دوبارہ پابندیاں عائد ہونے کی صورت میں ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوجائے گا

اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ نے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کا مقصد ایران کے خلاف عائد اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ تھا اگر دوبارہ پابندیاں عائد کی گئیں تو ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوجائےگا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے قومی سلامتی کمیشن کے سربراہ علاء الدین بروجردی نے کہا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کا مقصد ایران کے خلاف عائد اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ تھا اگر دوبارہ پابندیاں عائد کی گئیں تو ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوجائےگا۔

علاءالدین بروجردی نے نکی ہیلی کی بیان پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ نکی ہیلی ایران کے بارے میں فیصلہ کرنے کی مجاز نہیں ہے اگر ایران کے قومی مفادات کو مشترکہ ایٹمی معاہدے کی آڑ میں نقصان پہنچانے کی کوشش کی گئی تو ایران بھی اس معاہدے سے خارج ہوجائے گا۔ واضح رہے کہ اقوام متحدہ میں امریکہ کی نمائندہ نکی ہیلی نے اپنے ایک  بیان میں کہا تھا کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کے خارج ہونے کی صورت میں ایران مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج نہیں ہوگا کیونکہ اس کے یورپی ممالک کے ساتھ اقتصادی تعلقات ہیں۔ بروجردی نے کہا کہ ایرانی حکام ایرانی  قوم کے مفادات کے محافظ ہیں ۔ ایرانی حکام نے ایرانی عوام کے حقوق کو تحفظ فراہم کرتے ہوئے مشترکہ ایٹمی معاہدے پر دستخط کئے ہیں لہذا اگر ایرانی عوام کے حقوق کو خطرہ لاحق ہوا یا مزيد پابندیاں عائد کی گئيں تو اس صورت ميں ایران بھی مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوجائے گا۔

News ID 1879898

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha