مہر خبررساں ایجنسی نے العہد کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نے عوام سے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ حزب اللہ لبنان نے عرسال میں جو علاقے دہشت گردوں سے آزاد کرائے ہیں وہ لبنانی فوج کے حوالے کردیئے جائیں گے۔
انھوں نے کہا کہ میں ان قیدیوں اور ان کے اہلخانہ پر درود اور سلام بھیجتا ہوں جو حال ہی میں دہشت گردوں سے آزاد ہوکر اپنے اہلخانہ کے پاس پہنچے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ میں میجر جنرل عباس ابراہیم کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور ان کی کامیابی کے لئے دعا کرتا ہوں۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ جرود عرسال کے علاقہ میں ہونے والے آپریشن میں شامی فوج کے تعاون پر بھی شکریہ ادا کرتا ہوں جرود فلیطہ آپریشن میں بھی شامی فوج ہمارے ساتھ تھی ۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ میں شام کے صدر بشار اسد اور شامی حکام کی حمایت پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ شام نے اسرائیل اور دہشت گردوں کے خلاف نبرد میں ہماری بھر پور مدد کی ہے۔
انھوں نے کہا کہ جرود عرسال کی فتح میں اسلامی جمہوریہ ایران کے فوجی ماہرین کا بھی اہم کردار ہے ۔
انھوں نے کہا کہ آزاد شدہ علاقوں کو لبنان کی فوج کے حوالے کردیا جائے گا اگر لبنان کی فوج بھی سرکاری عزم کے ساتھ آپریشن میں حصہ لینے کا فیصلہ کرے تو یہ ایک اچھا فیصلہ ہوگا۔
انھوں نے کہا کہ سیاسی ارادے لبنانی فوج کے لئےمانع ہیں جبکہ لبنانی فوج میں النصرہ فرنٹ کا مقابلہ کرنے کی بھر پور صلاحیت موجود ہے۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنان کی سرزمین پر داعش کے باقی ماندہ عناصر کو لبنانی فوج لبنانی قوم کی حمایت کے ساتھ باہر نکال دےگی اور لبنانی سرزمین پر داعش کا خاتمہ لبنانی عوام کا متفقہ فیصلہ ہے۔
انھوں نے کہا کہ شام اور لبنان کے عوام نے داعش کے خلاف فیصلہ کن مقابلے کا عزم کررکھا ہے کیونکہ داعش اسرائیل کا ہر اول دستہ ہے۔
حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کویت کے حزب اللہ پر الزامات کو غلط اور نادرست قراردیتے ہوئے کہا کہ کویت اور لبنان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں کویت میں حزب اللہ کا کوئی مسلح گروہ موجود نہیں ہے اور نہ ہی خزب اللہ نے کویت میں ہتھیار ارسال کئے ہیں ، ہم کویت کی حمایت کی قدردانی کرتے ہیں ۔ ہمارا کوئی مسلح گروہ کویت میں یا کسی دوسری جگہ نہیں ہم شام ميں شامی حکومت کی درخواست پر دہشت گردی کے خلاف لڑ رہے ہیں ہمارا کام صرف لبنان کی سرحدوں کو غاصب صہیونی حکومت کے تسلط سے تحفظ فراہم کرنا ہے ۔ کویت میں ہتھیار بھیجنے کے الزامات بالکل غلط اور بے بنیاد ہیں اور ہم اس سلسلے میں کویت کے ساتھ مذاکرات کے لئے امادہ ہیں۔ حزب اللہ لبنان کا اسرائیل کے علاوہ کسی سے کوئی جھگڑا اور تنازعہ نہیں ہے البتہ ہم کسی کی دھمکیوں سے مرعوب ہونے والے نہیں ہیں۔
آپ کا تبصرہ