مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ قطر کے وزير خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے سعودی عرب سمیت 4 عرب ممالک کے 13 مطالبات کو غیر منطقی ، غیر اصولی ، بین الاقوامی قوانین اور قطر کی حاکمیت کے خلاف قراردیکر مسترد کردیا ہےقطر کو دیئے گئے الٹی میٹم میں ابھی ایک دن باقی ہے۔ قطر کے وزیر خارجہ نے اٹلی کے دارالحکومت روم میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سعودی عرب اور اس کے اتحادی ممالک کے مطالبات قطر کی حاکمیت کے سراسر خلاف ہیں اور انھوں نے ان مطالبات کے ذریعہ دہشت گردوں کو نہیں بلکہ قطر کی حاکمیت کو نشانہ بنایا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کچھ عرصہ قبل سعودی عرب کی سرپرستی میں 4 عرب مالک نے قطر پر اچانک دہشت گردوں کی حمایت کرنے کا الزام عائد کرکے اس پر اپنی فضائی، دریائی اور زمینی سرحدیں بند کردیں اور پھر 13 مطالبات پیش کئے جن میں الجزیرہ ٹی وی کی بندش ، قطر سے ترکی کے فوجی بیس کا خاتمہ اور اخوان المسملین کو دہشت گرد قراردینا شامل تھا قطر کا کہنا ہے کہ نہ تو الجزیزہ ٹیلی وژن بند کیا جائے گا اور نہ ہی ترک فوجی بیس کا خاتمہ ہوگا اور نہ ہی ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات کم کئے جائیں گے کیونکہ خود متحدہ عرب امارات اور عمان کے بھی ایران کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔ قطری وزیر خارجہ کے مطابق سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کی جانب سے مطالبات منوانے کے حوالے سے الٹی میٹم دہشت گردی کے خاتمے کے لیے نہیں دیا گیا بلکہ یہ قطر کی حاکمیت کو کچلنے کے لیے دیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ نہ تو الجزیزہ ٹیلی وژن بند کیا جائے گا اور نہ ہی ترک فوجی بیس کا خاتمہ ہوگا۔ سعودی وزیر خارجہ عادل الجبير نے ایک مرتبہ پھر کہا ہے کہ قطر کے سامنے رکھے گئے مطالبات " ناقابل سمجھوتہ " ہیں۔ قطر کو یہ مطالبات پورے کرنے کے لئے دس دن کی مہلت دی گئی تھی جس میں ابھی ایک دن باقی ہے لیکن قطر کے وزیر خارجہ نے سعودی عرب اور اس کے اتحادی عرب ممالک بحرین، متحدہ عرب امارات اور مصر کے مطالبات کو غیر اصولی قراردیکر مسترد کردیا ہے۔
قطر کے وزير خارجہ محمد بن عبدالرحمن آل ثانی نے سعودی عرب سمیت 4 عرب ممالک کے 13 مطالبات کو غیر منطقی ، غیر اصولی ، بین الاقوامی قوانین اور قطر کی حاکمیت کے خلاف قراردیکر مسترد کردیا ہےقطر کو دیئے گئے الٹی میٹم میں ابھی ایک دن باقی ہے۔
News ID 1873587
آپ کا تبصرہ