مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب خطے ميں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے جنگی جنون کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور سعودی عرب اپنی تیار کردہ آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آجائے گا۔۔ سعودی عرب کی عراق اور شام میں دہشت گردوں کی آشکارا حمایت ، یمن پر مسلط کردہ جنگ ، قطر کے خلاف پابندیاں ، اخوان المسلمین اور سنیوں کے خلاف معاندانہ کارروائیاں اور ایران کے خلاف امریکی اور اسرائیلی سازشوں کا حصہ بننے کی وجہ سے خطے میں عدم استحکام پیدا ہوگیا ہے جس کے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اگر سعودی عرب نے خطے میں یمن کے علاوہ کسی اور ملک کے خلاف کوئی اقدام کیا تو اس کے سنگین نتائج سعودی عرب کو بھگتنا پڑیں گے ذرائع کے مطابق خادم الحرمین کی مسلمانوں اور اسلام کے خلاف سازشیں اور امریکہ و اسرائیل کے ساتھ گہری دوستی کا تمام مسلمانوں کو پتہ چل گیا ہے جس کے بعد سعودی عرب کا مکروہ اور معاند چہرہ عالم اسلام کے سامنے مزید نمایاں ہوگیا ہے۔ ادھر ترکی، ایران ، پاکستان ، عراق اور بعض دیگر ممالک سعودیعرب کے ڈکٹیٹر بادشاہ کو معاندانہ اقدامات سے روکنے کی تلاش و کوشش کررے ہیں لیکن سعودی بادشاہ ، امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ ملکر خطے میں عدم استحکام پیدا کررہا ہے جس کے سنگین نتائج برآمد ہوں گے اور ان کی ذمہ داری نام نہاد خادم الحرمین پر عائد ہوگی۔

عرب ذرائع کے مطابق سعودی عرب خطے ميں عدم استحکام پیدا کرنے کے لئے جنگی جنون کی طرف بڑھ رہا ہے جس کے خطے پر تباہ کن اثرات مرتب ہوسکتے ہیں اور سعودی عرب اپنی تیار کردہ آگ کے شعلوں کی لپیٹ میں آجائے گا۔
News Code 1873317
آپ کا تبصرہ