26 اپریل، 2017، 7:41 PM

امریکی عدالت نےصدر ٹرمپ کا ایک اور حکمنامہ معطل کردیا

امریکی عدالت نےصدر ٹرمپ کا ایک اور حکمنامہ معطل کردیا

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالتی محاذ پر ایک اور جھٹکا لگا ہے کیونکہ سان فرانسسکو میں فیڈرل کورٹ نے غیر ملکی تارکینِ وطن سے رعایت برتنے والے شہروں کے خلاف پابندیوں کا نیا صدارتی حکم نامہ معطل کردیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے ایسوسی ایٹڈ پریس کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو عدالتی محاذ پر ایک اور جھٹکا لگا ہے کیونکہ سان فرانسسکو میں فیڈرل کورٹ نے غیر ملکی تارکینِ وطن سے رعایت برتنے والے شہروں کے خلاف پابندیوں کا نیا صدارتی حکم نامہ معطل کردیا ہے۔ امریکہ میں تقریباً 200 شہروں اور علاقوں کوپناہندہ شہر کہا جاتا ہے کیونکہ وہاں غیر ملکی تارکینِ وطن کے ساتھ رعایت برتی جاتی ہے اور ان کی قانونی حیثیت کے بارے میں بھی کوئی پوچھ گچھ نہیں کی جاتی۔دوسرے ممالک سے امریکہ آنے والے قانونی اور غیر قانونی، دونوں طرح کے تارکینِ وطن  خود کو ان شہروں اور علاقوں میں زیادہ محفوظ محسوس کرتے ہیں اور بڑی تعداد میں وہاں مقیم ہیں کیونکہ اگر مقامی پولیس انہیں پکڑ بھی لے تب بھی ان سے یہ نہیں پوچھا جاتا کہ وہ کس ملک سے آئے ہیں اور وہ امریکہ میں قانونی طور پر مقیم ہیں یا غیرقانونی طور پر۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک نیا صدارتی حکم نامہ جاری کیا تھا جس کے تحت تمام امریکی ریاستوں، شہروں اور قانونی عمل داریوں کو پابند کیا گیا تھا کہ وہ اپنی حدود میں مقیم غیرملکی تارکینِ وطن سے متعلق ساری معلومات ہوم لینڈ سکیورٹی ڈیپارٹمنٹ اور دوسرے متعلقہ وفاقی اداروں کو فراہم کریں۔البتہ اس نئے صدارتی حکم نامے میں یہ بھی کہا گیا تھا کہ جو شہر اور علاقے اس پر عمل نہیں کریں گے انہیں وفاق سے جاری ہونے والے فنڈز کا بڑا حصہ روک لیا جائے گا جس کی مجموعی مالیت کئی ارب ڈالر بنتی ہے۔ امریکہ میں سان فرانسسکو کی سانتا کلارا کاؤنٹی نے عدم تعاون پر پابندیوں کے خلاف عدالت سے رجوع کرتے ہوئے یہ مؤقف اختیار کیا کہ ان پابندیوں کا مقصد کاؤنٹیز کو دھمکانا اور دباؤ میں رکھنا ہے۔فیڈرل کورٹ سان فرانسسکو کے جج ولیم اورک نے اس مقدمے میں صدارتی وکیل کے دلائل سننے کے بعد انہیں مسترد کردیا اور صدارتی حکم نامہ معطل کرتے ہوئے فیصلہ دیا کہ اگرچہ غیر ملکی تارکینِ وطن کی معلومات سکیوریٹی اداروں کو فراہم کرنا ضروری ہے لیکن ایسا نہ کرنے پر شہروں اور کاؤنٹیز کے فنڈز نہیں روکے جاسکتے۔

News ID 1872067

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha