مہر خبررساں ایجنسی نے بھارتی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان میں پانچ سو اور ہزار روپے کے کرنسی نوٹوں کو اچانک منسوخ کرنے سے ایک بحرانی کیفیت پیدا ہوگئی ہے اور لوگوں کا بنکوں میں رش لگا ہوا ہے اور بنکوں کے باہر لوگوں کی لمبی قطاریں لگ گئی ہیں۔ بنکوں نے لوگوں کے رش کو کنٹرول کرنے کے لئے پولیس کی خدمات حاصل کرلیں دوسری جانب لوگوں کے بے تحاشہ رش کی وجہ سے بنکوں کی ڈیوٹی ٹائمنگ بھی بڑھادی گئی ہے۔ حکام کے مطابق اس غرض سے اس ہفتے تمام بنک ہفتہ اور اتوار کے روز بھی کھلے رہیں گے۔
ادھر بھارتی حکومت کی طرف سے بڑے کرنسی نوٹوں پر پابندی کے اعلان کے بعد جنوبی بھارت میں دیہاتی خاتون کندوکری نے خودکشی کرلی۔ کندوکری کے خاندان کے مطابق اس کے پاس 5 سو اور ہزار کے لاتعداد نوٹ جمع کئے ہوئے تھے اور وہ اس اعلان کے بعد اس خوف سے پھندے سے جھول گئی کہ اس کے پاس اب ایک بھی روپیہ نہیں بچے گا۔
آپ کا تبصرہ