27 مئی، 2016، 1:59 PM

چابہار اور گوادر بندرگاہیں ایکدوسرے کے خلاف نہیں

چابہار اور گوادر بندرگاہیں ایکدوسرے کے خلاف نہیں

پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے اسٹریٹیجک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ اسلام آباد میں پاک ایران تعلقات پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چابہار اور گوادر بندرگاہیں ایکدوسرے کے خلاف نہیں ہیں بلکہ گوادر اور چاہ بہار سسٹرز پورٹس ہیں ، چاہ بہار اب ایک بین الاقوامی پورٹ بن رہی ہے چاہ بہار میں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے اسٹریٹیجک اسٹڈیز انسٹیٹیوٹ اسلام آباد میں پاک ایران تعلقات پر سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ چابہار اور گوادر بندرگاہیں ایکدوسرے کے خلاف نہیں ہیں بلکہ گوادر اور چاہ بہار سسٹرز پورٹس ہیں ، چاہ بہار اب ایک بین الاقوامی پورٹ بن رہی ہے چاہ بہار میں دنیا کے متعدد ممالک کے لوگ آ کر کاروبار کر رہے ہیں۔  ایرانی سفیر نے خطے میں کشیدگی کوخطرناک قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان کی طرح ایران کو بھی دہشت گردی کے چیلنج کا سامنا ہے، دونوں ممالک کومنشیات کی لعنت کا مسئلہ بھی درپیش ہے، جس کے لیے ملکرکام کرناہوگا، خطے میں کشیدگی کسی کے مفاد میں نہیں ہے۔ مہدی ہنر دوست نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبے پر ایران معاہدے پر قائم ہے، ایرانی گیس پاکستان کے لیے سستی ہے۔ سیمینار سے خطاب میں ایرانی سفیر نے مزید کہا کہ اس وقت ایران پاکستان کو 75میگاواٹ بجلی فراہم کر رہا ہے، مستقبل میں ایران پاکستان کو ایک ہزار میگاواٹ تک بجلی فراہم کرے گا۔ واضح رہے کہ ایرانی صدر حسن روحانی، ہندوستانی وزیراعظم نریندر مودی اور افغان صدر اشرف غنی نے چار دن قبل ایران کی جنوبی بندرگاہ چاہ بہار کے حوالے سے تین طرفہ ٹرانزٹ معاہدہ کیا، معاہدے کے تحت ہندوستان، ایران میں بندرگاہ کی تعمیر کے لیے 50 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔چابہار بندرگاہ کوخطے میں اقتصادی اور معاشی  رونق کو فروغ دینے کے لئے  اہم قراردیا جارہا ہے۔

News ID 1864312

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha