مہر خبررساں ایجنسی نے افغان ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں طالبان اور سرکاری فورسز کے درمیان لڑائی میں اب تک طالبان کمانڈر ملا ناصر سمیت 50 سے زائد طالبان ہلاک ہوگئے ہیں۔ افغانستان کی وزارتِ داخلہ کے مطابق افغانستان کی سرکاری فوج امریکی فورسز کی مدد سے ضلع سنگین کا قبضہ طالبان سے چھڑانے کی کوشش کر رہی ہیں جنھوں نے ایک ہفتہ قبل پورے ضلع پر قبضہ کرنے کا دعوی کیا تھا۔ افغان حکام کا کہنا ہے شدید جنگ کے بعد سرکاری فورسز نے ضلع سنگین میں اہم عمارتوں پر قبضہ کر لیا ہے جبکہ امریکی افواج اس دوران فضائی کارروائی کرتی رہیں۔ ہملند سے تعلق رکھنے والے سینیٹر ہاشم الکوزئی کا کہنا ہے کہ تازہ دم دستے سنگین پہنچ گئے ہیں اور پولیس ہیڈکواٹر پر دوبارہ قبضہ کر لیا گیا ہے جبکہ سکیورٹی فورسز ضلع کے باقی علاقوں کو بھی طالبان سے خالی کرانے کی کوشش کررہی ہیں۔ سینیٹر ہاشم الکوزئی کا کہنا تھا کہ انھوں نے وہاں موجود فوجیوں کو خوراک اور گولہ بارود بھی فراہم کیا۔یاد رہے کہ سنگین صوبہ جغرافیائی اعتبار سے اہمیت کا حامل ہے اور یہ پوست کی کاشت کا بھی مرکز رہا ہے۔
افغانستان کے صوبہ ہلمند کے ضلع سنگین میں طالبان اور سرکاری فورسز کے درمیان لڑائی میں اب تک طالبان کمانڈر ملا ناصر سمیت 50 سے زائد طالبان ہلاک ہوگئے ہیں۔
News ID 1860552
آپ کا تبصرہ