مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی پارلیمنٹ کے 214 نمائندوں نے ایک بیان میں نائجیریا میں شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے ایرانی وزارت خارجہ پر زوردیا ہے کہ وہ نائجیریا کے مسلمانوں پر ہونے والے ظلم و ستم اور قتل عام کی تحقیقات کرانے میں اپنا فعال کردار ادا کرے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے ایرانی حکومت اور ایرانی وزارت خارجہ پر زوردیا ہے کہ وہ نائجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے قتل عام کے معاملے کو عالمی سطح پر اٹھانے اور اس کی تحقیق کرانے میں اپنا اہم کردار ادا کرے۔
ایرانی پارلیمنٹ کے نمائندوں نے نائجیریا کے شیعہ مسلمانوں کے رہنما اور فاضل عالم دین شیخ ابراہیم زکزاکی کے گھر پر نائجیریائی فوج کے بہیمانہ حملے کی شدید مذمت اور اسے اسلامی ، انسانی ، شرعی اور بین الاقوامی قوانین کی صریح خلاف ورزی قراردیا ہے۔ ایرانی نمائندوں نے اپنے بیان میں مسلمانون کی امابارگاہ ، مسجد اور مقدس مقامات پر حملے کی بھی مذمت کرتے ہوئے انسانی حقوق کے عالمی اداروں پر زوردیا ہے کہ وہ نائجیریا کے مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کے بارے میں اپنی عالمی ذمہ د اریوں کو پورا کرے۔ واضح رہے کہ نائجیریا کی فوج نے نائجیریا کے شیعوں کی ایک مذہبی تقریب پر حملہ کرکے سیکڑوں شیعہ مسلمانوں کو شہید اور زخمی کردیا ہے۔ نائجیریا کی فوج نے گذشتہ سال یوم قدس کی ریلی پر حملہ کرکے شیخ زکزاکی کے تین بیٹوں کو شہید کردیا تھا جبکہ دو قبل کے حملے میں شیخ زکزاکی کے چوتھے اور آخری بیٹے کو بھی شہید کردیا ہے۔ نائجیریائی حکومت کے اس ظلم و جبر و بربریت کی عالمی سطح پر مذمت کا سلسلہ جاری ہے عراق کے مراجع عظام، سماجی تنظیموں ، لبنان کی سماجی اور مذہبی تنظیموں نے اس واقعہ کی شدید مذمت کی ہے۔
آپ کا تبصرہ